ظفر اقبال
اوڑی//اپنی پارٹی صدر سید الطاف بخاری نے کہا ہے کہ انکی پارٹی جموں کشمیر کی مجموعی تعمیر و ترقی اور عوام کی خوشحالی کیلئے مسلسل جدوجہد کرنے کی وعدہ بند ہے۔اوڑی میں ایک جلسے سے خطاب کرتے ہوئے بخاری نے کہا کہ 5اگست 2019کے بعد جب کشمیر میں سب کچھ بند تھا اور سبھی جماعتوں کے لیڈر ہوٹلوں اور گیسٹ ہاوسوں میں قید کئے گئے تھے تو لوگوں کی بات کرنیوالا کوئی نہیں تھا ،بس ہم تھے۔انکا کہنا تھا کہ اس وقت اپنی پارٹی سامنے آئی، جس نے لوگوں کی بات کی، نوجوانوں کی بات کی، انکے مستقبل کی بات کی۔بخاری نے کہا کہ انکی پارٹی نے کہا کہ اگر دفعہ 370چلا گیا لیکن یہاں کی زمین نہیں جانی چاہیے، یہاں کے نوجوانوں کی نوکری نہیں جانی چاہیے،اگر یہ گناہ ہے تو اپنی پارٹی نے یہ گناہ کیا ہے۔انہوں نے کہا کہ اپنی پارٹی جموں کشمیر کے تمام خطوں اور عوام کو انصاف فراہم کرانے کی کوششیں جاری رکھے گی۔ انہوں نے کہا کہ سماج کو تقسیم کرنے والی سیاست کو خیر باد کہنا ہوگا اورہر مذہب کے لوگوں کو انکے حقوق دلانے کی کوششوں میں کوئی دقیقہ فروگزاشت نہیںکیا جائیگا۔ الطاف بخاری نے کہا، ” جموں کشمیر کے اکثریتی طبقے کے حقوق کی حفاظت کی جائیگی جبکہ اقلیتی طبقوں کے حقوق کا بھی مکمل تحفظ کیا جائیگا‘‘۔انہوں نے کہا ’’ ہماری سیاست مذہبی منافرت یا فرقہ ورانہ تعصب پر مبنی نہیں ہے، ہم اس سیاست میں یقین رکھتے ہیں، جس کے نتیجے میں ہر مذہب سے وابستہ لوگوں کے حقوق محفوظ ہوں‘‘۔ الطاف بخاری نے کہا، “ہم آہنگی اور بھائی چارہ آگے بڑھنے کا واحد راستہ ہے، ایک دائمی امن اور فرقہ ورانہ بھائی چارے کے ماحول میں ہی لوگوں کی خوشحالی اور جموں کشمیر کی تعمیر و ترقی ممکن ہے، ہمیں اس سیاست کو ترک کرنا ہوگا، جس نے ہمیں تقسیم کردیا ہے اور ہمارے سماجی اقدار کو نقصان پہنچایا ہے۔”انہوں نے مزید کہا، ” وہ سیاست چھوڑنی ہوگی، جس نے اب تک جموں کشمیر کے لوگوں کو صرف تکلیفیں اور مصیبتیں دی ہیں، ہم سالہا سال سے یہاں خونریزی اور تشدد دیکھتے آئے ہیں۔ لیکن اب ہمیں اپنے بہتر مستقبل اور آنے والی نسلوں نے فلاح کے لئے اس سیاست کو ختم کرنا ہوگا تاکہ ہم امن اور مثبت سیاسی عمل کے فوائد سے مستفید ہوں۔”مقامی نوجوانوں اور پارٹی ورکرز نے الطاف بخاری اور دیگر لیڈران کا خیر مقدم کیا۔تقریب میں پارٹی کے جو اہم لیڈران موجود تھے، ان میں سینئر نائب صدر غلام حسن میر، دلاور میر، جاوید حسین بیگ، منتظر محی الدین، شعیب نبی لون، یاور دلاور میر، فضل محمود بیگ، چودھری مشتاق احمد، خالد بڑھانا، رفیق بلوٹ، قاضی محمد شیخ۔ الیاس خان، شبیر احمد کوہلی، خورشید احمد خان، محمد الطاف ملک، غلام رسول ڈار، مظفر احمد، سجاد احمد شیخ، سید محمود، صادق خان اور دیگر لیڈران شامل تھے۔