سرینگر//بیروہ میں فوج کے ہاتھوں ایک نوجوان کو جیپ سے باند ھ کر اسے گائوں گائوں انسانی ڈھال کے بطور گھمانے پر اٹارنی جنرل ہند موکل روہتگی کی حمایت پر سخت رد عمل کااظہار کرتے ہوئے کشمیر ہائی کورٹ ایسوسی ایشن نے کہاہے کہ اٹارنی جنرل کا یہ بیان حیران کن ہے اور ایک قانون دان کی جانب سے بین الاقوامی سطح پر مسلمہ قانون کے برعکس موقف کااظہار قابل تشویش ہے اور اسے ہر سطح پر مسترد کیا جانا لازمی ہے ۔بار ایسوسی ایشن نے بی جے پی لیڈر و ممبر پارلیمنٹ سبرامنیم سوامی کے حالیہ بیان کی بھی سخت الطاٖ میں مذمت کی ہے ۔بار ایسوسی ایشن کی ایگزیکٹیو کمیٹی میٹنگ میں اٹارنی جنرل مکل روہتگی کے بیان پت حیرت کا اظہار کرتے ہوئے کہا گیا کہ انسانی حقوق کے حوالے سے 1948کے بین الاقوامی اعلامیہ کی شق 5کی رو سے کسی بھی فرز کو جسمانی تشدد ،بے عزتی کا نشانہ بنانے کی اجازت نہیں ہے اور بین الاقوامی حقوق برائے شہری و سیاسی حقوق1966کی دفعہ6کی رو سے ہر فرد بشر کو زندگی اور عزت نفس کے تحفظ کا حق ہے ،جبکہ اسی قانون کی دفعہ7جس پر بھارت نے بھی27مارچ1979کو دستخط کئے ہیں ،کی رو سے کسی بھر فرد کو جسمانی تشدد ،یا بے عزتی کا نشانہ نہیں بنایا جاسکتا ہے ۔بار ایسوسی ایشن نے اٹارنی جنرل کے بیان کو رد کرتے ہوئے کہاکہ مکل روہتگی مرکزی حکومت کے اعلیٰ مشیر ہیں اور انہیں اس طرح کا موقف اختیار نہیں کرنا چاہئے جو بھارت اور بین الاقوامی مسلمہ قوانین اور اصولوں کے برخلاف ہوں ۔بار نے کہاکہ اٹارنی جنرل کو اسکے بجائے حکومت کو مشورہ دینا چاہئے کہ وہ انسانی حقوق کے تحفظ کیلئے ہر ادارے کو جواب دہ بنائیں۔