پرویز احمد
سرینگر //جموں و کشمیر میں آیوشمان بھارت صحت سکیم کے تحت مفت طبی سہولیات فراہم کرنے والی جنرل انشورنس کمپنی IFFCO Tokio نے عدلیہ کے احکامات کے باوجود اپنی خدمات جاری رکھنے سے انکار کردیا ہے۔نئی پیچیدہ صورتحال کی وجہ سے جموں و کشمیر میں طبی سہولیات خاصکر سرطان اور ڈائیلسزکے مریضوں کی مشکلات کا ازالہ کرنے کیلئے سرکاری ہسپتالوں میں علاج کرنیکا فیصلہ کیا گیا ہے۔اس دوران آیوشمان بھارت نے جموں و کشمیر میں 104ہیلتھ لائن نمبر جاری کرکے نجی ہسپتالوں میں علاج کرانے والے مریضوں کو سرکاری ہسپتالوں میں منتقل کرنے کا سلسلہ شروع کر دیا ہے اور روزانہ 200مریضوں کو منتقل کیا جارہا ہے۔ یہ بات قابل ذکر ہے کہ 28اگست 2024کو جموں و کشمیر ہائی کورٹ نے مذکورہ انشورنس کمپنی اور نجی ہسپتالوں کو 5ستمبر 2024تک تمام طبی خدمات جاری رکھنے کا حکم دیا تھا ۔ آیوشمان بھارت کی ترجمان نورین راجہ نے کشمیر عظمیٰ کو بتایا’’ اندیشہ ہے کہ کمپنی ڈویژن بینچ یا سپریم کورٹ میں اپیل کرے گی۔
انہوں نے کہا ’’ کمپنی کی ہٹ دھرمی کی وجہ سے سرطان اور ڈائلیسز مریضوں کو سخت مشکلات کا سامنا ہے اور اس کا ازالہ کرنے کیلئے ہم نے نجی ہسپتالوں میں علاج و معالجہ کرانے والے لوگوں کو سرکاری ہسپتالوں میں منتقل کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ سرطان اور ڈائلیسز مریض ہیلپ لائن نمبر 104پر فون کرکے ڈائلیسز کراسکتے ہیں۔ نورین نے بتایا کہ پچھلے 5دنوں سے ہم اوسطاً روزانہ 200مریضوں کو سرکاری اسپتالوں میں داخل کررہے ہیں۔ انکا کہنا تھا کہ 15مارچ 2024سے نجی ہسپتالوں کی رقومات ادا نہیں کی گئی ہیں اس کی وجہ سے انہوں نے خدمات جاری رکھنے سے انکار کیا ہے۔انہوں نے کہا ’’ ایسا بالکل نہیں ہے کہ جموں و کشمیر سرکار اور سٹیٹ ہیلتھ ایجنسی خاموش بیٹھی ہے، بلکہ نہ صرف کمپنی کے ساتھ قانونی لڑائی کے تمام پہلوئوں پر غور کیا جارہا ہے بلکہ کمپنی کے متبادل کی بھی تلاش ہے۔ نورین کا کہنا تھا کہ ایک کنٹریکٹ کا مسئلہ ہے، ورنہ سرکار کوئی بھی فیصلہ لے سکتی ہے۔یہ بات قابل ذکر ہے کہ جنرل انشورنس کمپنی IFFCO Tokioنے جموں و کشمیر میں یکم ستمبر سے خدمات بند کرنے کا فیصلہ کیا ہے کیونکہ کمپنی کاجموں و کشمیر کے 95 نجی ہسپتالوں پر تقریباً200کروڑ روپے واجب الاداہے۔ اس کے بعد سٹیٹ ہیلتھ ایجنسی نے ہائی کورٹ کا دروازہ کھٹکھٹا تے ہوئے کمپنی کے خلاف کیس دائر کیا تھا اور ہائی کورٹ نے کمپنی کو 5ستمبر تک خدمات جاری رکھتے ہوئے اپیل کا حق دیا تھا لیکن کمپنی نے 5دستمبر تک خدمات جاری نہیں رکھنے سے انکار کرکے خدمات بند کردی ہیں۔ اس دوران جموں و کشمیر پرائیویٹ اسپتال اینڈ ڈائنگانوسٹ سینٹروں نے بدھ کو گونر منوج سنہا سے ملاقات کی تاکہ اس مسئلے کا حل نکالا جاسکے۔