پونچھ//ایران کے ایک معروف عالم دین آیت اللہ العظمی شیخ لطف اللہ صافی گلپائگانی کی پاکیزہ روح عالم ملکوت کی جانب پرواز کرگئی ۔ایت اللہ العظمی صافی گلپائیگانی جو کہ صاحب نظر محقق، صاحب فراست مدبر، صاحب مطالعہ مصنف، دلسوز مدافع ولایت و امامت اور حوزہ علمیہ قم کے اہم ستون تھے ۔مرحوم کے متعدد علمی شاہکار اور ہزاروں شاگرد ان کی علمی خدمات کی یادگار ہیں۔ بتایا جا رہا ہے کہ مرجع تقلید اور بزرگ عالم دین لطف اللہ صافی گلپایگانی چند روز قبل طبی معائنے کیلئے قم کے آیت اللہ گلپایگانی ہسپتال میں داخل ہوئے جہاں ان کا علاج ہو رہا تھا۔ مرحوم برسہا برس سے قم میں درس وتدریس میں مشغول تھے۔وہ قم کے اعلی سطح کے استاد، ماہرین کی کونسل یا مجلس خبرگان کے رکن بھی تھے۔ ان سے دسیوں ہزار طلباء نے کسب فیض کیا۔مرحوم کے انتقال پر پونچھ کے مختلف تنظیموں، سماجی و سیاسی شخصیات نے اظہار تعزیت کیا ہے۔ مولا نا کرار حسین جعفری، مولانا سید ظہور علی نقوی،انجمن جعفریہ پونچھ کی انتظامیہ کمیٹی کے غلام حسین جعفری، انتظار حسین صوفی، اعجاز حسین میر، جعفر حسین ونتو اور بشارت حسین نحوی نے اظہار تعزیت کرتے ہوئے کہا ہے کہ امید ہے اس عظیم الشان علمی شخصیت کی خدمات کا سفر اپ کے علمی اور معنوی ورثا کے ذریعہ جاری رہے گا۔انھوں نے کہا کہ یہ ایک ایسا نقصان ہے جسے پُر نہیں کیا جا سکتا ہے۔انھوں نے کہا کریم پروردگار بحق معصومین علیہم السلام اپنے خاص جوار رحمت میں مرحوم کوجگہ عنایت فرمائے اور اس ناقابل تلافی نقصان پر پوری امت اسلامی کو صبر واجر مرحمت فرمائے۔انجمن تنظیم المومنین منڈی ہے نجم الحسن جعفری، فدا حسین بانڈے، شبیہ الحسن وار، محمد سبطین انصاری ، اکبر علی بانڈے، قاسم علی باگن، افضل حسین صفوی، عرفان علی بانڈے اور دیگرا ن کہا کہ وہ اس اندوہناک موقعہ پرامام زمانہ مراجع بزرگوار رہبر معظم انقلاب اسلامی سوگوار کنبہ اور ایرانی قوم کی خدمت میں تعزیت پیش کرتے ہیں اور مدارس علمیہ علمائے کرام اور مومنین و مومنات ذوی الاحترام سے ایصال ثواب کی درخواست کرتے ہیں۔ اس دوران انجمن خدا م الحسین منگناڑ کے صدر فیاض علی آرزو، انجمن رضائے آل محمد ساتھرہ کے سرپرست شوکت حسین قاظمی، انجمن گلشن حسینی پلیرہ کے صدر اصغر علی میر کے علاوہ پونچھ کے لورن، گلپورر، دیگوار، بانڈی چچیاں اور دیگر علاقوں کے مومنین نے مرحوم کے لواحقین، اور ایرانی عوام سے اظہار تعزیت کیاہے۔
آیت اللہ العظمی شیخ لطف اللہ صافی گلپائگانی کا انتقال
