آن لائین فراڈ کے کئی واقعات | نقلی اے ٹی ایم کارڈسے رقم نکالی گئی ،بانہال کا شہری لوٹا گیا

بانہال // انٹرنیٹ کے ذریعے آن لائین لوٹ کا سلسلہ جاری ہے اور پچھلے کئی روز سے ضلع رام بن کے بانہال کے کئی افراد کی رقم ان کی بینک کھاتوں سے اڑا لی گئی ہے۔ حیرت کی بات یہ کہ ایک متاثرہ شخص کا اے ٹی ایم اپنے پاس ہونے کے باوجود بھی اس کے بنک کھاتے سے ڈپلی کیٹ یا کلون کیئے گئے کارڈ کی مدد سے جموں یونیورسٹی کے اے ٹی ایم سے رقم اڑا لی گئی ہے۔ پچھلے چند ایک مہینے سے ایسی رپورٹیں شہر و دیہات سے موصول ہورہی ہیں۔ فون کالوں ، موبائیل مسیجوں اور انٹرنیٹ کے دیگر طریقوں کی مدد سے فریب اور لوٹ سے بھری ان ہیکروں کے جال میں لوگ مسلسل پھنس رہے ہیں اور بیشتر لوگ بنک اور  دیگر سرکاری ایجنسیوں کی طرف سے اس بارے میں لوگوں کو فراہم کردہ جانکاری کے باوجود بھی لوگ ان انٹرنیٹ لٹیروں کے دام فریب میں پھنس کر اپنی جمع پونجی سے محروم ہو رہے ہیں۔ ضلع رام بن کے درجنوں افراد اب تک اس لوٹ کا شکار ہوئے ہیں اور ان کے بینک کھاتوں سے رقم اڑا لی گئی ہے لیکن بانہال کے ایک بنک صارف سے پیش آیا واقع اس علاقے میں اپنی نوعیت کا پہلا واقع ہے۔ اس واقع میں لٹیروں نے بانہال سے تعلق رکھنے والے عبدالقیوم وانی نامی شخص کے ATM کارڈ کو clone یا پیوندکاری کرکے ڈپلیکیٹ کارڈ تیار کیا اور کوئی نامعلوم لٹیرا 08 جون 2019 کی رات جموں یونیورسٹی کے کیمپس میں نصب اے ٹی ایم بوتھ سے رقم نکالتے دیکھا جاسکتا ہے اور اس کی عکس بندی وہاں لگے CCTV کی مدد سے قید کی گئی ہے۔ اس واقع میں کلون کیا گیا اے ٹی ایم کارڈ استعمال کیا گیا ہے جبکہ اصلی اے ٹی ایم کارڈ جموں و کشمیر بنک کھاتہ دار عبدالقیوم کے پاس موجود ہے۔ 08 جون کو پیش آئے اس واقع میں نامعلوم لٹیرا جموں یونیورسٹی کے کیمپس کے اے ٹی ایم بوتھ سے رات 10بجکر 28 منٹ پر دو ٹرانزیکشنز کی مدد سے 13000 اور 10000 روپئے یعنی کل ملا کر 23000 روپئے  کی رقم نکال لینے میں کامیاب ہوا ۔ یہ تمام منظر بنک اے ٹی ایم بوتھ میں لگے سی سی ٹی کیمرہ میں قید ہوا ہے۔ اسی طرح کے ایک اور واقع میں لٹیرے بانہال کے ہی ایک شخص سے آن لائین فراڈ کے زریعے چالیس ہزار روپئے کی رقم لے اڑے ہیں اور اس سلسلے میں پولیس نے اتر پردیش کی پولیس سے رابطہ کیا ہے تاکہ اس ہیکنگ میں ملوث اترپردیش کے افراد کو دھر لیا جائے۔ اس واردات نے عام لوگوں کو خوف زدہ کردیا ہے جبکہ سنئیر پولیس اور بنک اہلکاروں کا کہنا ہے کہ آن لائین فراڈ میں ہیکر اپنے شکار کی بنک انفارمیشن اور پن کوڈ وغیرہ حاصل کرنے کے بعد ہی رقم اڑادیتے ہیں جبکہ بہت سارے صارف آن لائین شاپنگ کے دوران فراڈ پورٹلوں کے زریعے ہیکروں کا نشانہ بنتے ہیں۔ اے ٹی ایم کارڈ کو کلون کے زریعے استعمال کرنے کے واقع کے بعد عبدالقیوم وانی نے پولیس سٹیشن بانہال میں ایک رپورٹ درج کی اور پولیس مزید کاروائی کیلئے ایسے  معاملات کو کرائم برانچ یا سائبر کرائم کے سپرد کرتی ہے۔  اس سلسلے میں منیجر جموں وکشمیر بنک برانچ بانہال منظور احمد نے کشمیر عظمی کو بتایا کہ اس واقع کی شکایت موصول ہونے کے بعد سب سے پہلے اے ٹی ایم کارڈ کو بلاک کیا گیا اور پولیس میں کیس درج کرنے کے بعد جموں میں اس ٹرانزیکشن کی ویڈیو فوٹیج بھی دیکھی گئی جس سے رقم رقم نکالے جانے کی تصدیق ہوئی ہے۔ انہوں نے کہا پولیس کی طرف سے اس کیس کی تحقیقات کیلئے بنک کی طرف سے ہر ممکن مدد کی جائے گی اور محکماتی طور پر طلب کرنے کی صورت میں اس واقع کی پوری فوٹیج پولیس یا کرائم برانچ کو فراہم کی جائے گی۔ انہوں نے کہا کہ فون کالز کے بعد آن لائین فراڈ کی صورت میں گاہکوں کو لوٹنے کے  متعدد واقعات پیش آتے ہیں لیکن  Clone کرکے کارڈ سے رقم نکلالنے کا واقع ہماری نوٹس میں آنے والا اپنی نوعیت کا پہلا واقع ہے۔ انہوں نے کہا کہ بنک کی طرف سے اپنے گاہکوں کو اپنی بنک تفصیل کسی کو بھی نہ دینے کے بارے میں بار بار مطلع کیا جاتا رہتا ہے لیکن اس سب کے باوجود بھی نت نئے حربے اپنا کر ہیکر عام لوگوں کو لوٹ رہے ہیں۔ اس سلسلے میں ایک پولیس افسر کا کہنا ہے کہ ایسے معاملات کرائم برانچ سے ہی حل ہوسکتے ہیں اور عام طور پر ان لائین فراڈ میں رقم لوٹنے والوں تک پہنچنا ممکن نہیں ہوتا ہے اور اترپردیش کے ہیکروں کی طرف سے آن لائین فراڈ کا ایک کیس اترپردیش کی پولیس کی نوٹس میں لایاگیا ہے اور اس کیس میں بانہال کے ایک شخص سے چالیس ہزار روپئے کی رقم لوٹ لی گئی ہے۔