گاندربل//گاندربل پولیس نے 12 سالہ لڑکے کے قتل کا معمہ دو دن میں حل کرتے ہوئے قاتل کو گرفتار کرلیا۔ بہن کی شادی کے تین روزبعداُس کے بھائی کو ایک نوجوان نے انتقامی کارروائی کے تحت موت کی نیندسلادیا۔بسرہ بگ شہامہ آلسٹینگ میں 18 ستمبر کو ایک میوہ باغ سے 12 سالہ لڑکے کی لاش برآمد ہوئی تھی جس کی شناخت فیصل احمد مسگر عرف صاحبہ ولد غلام حسن کے طور پر ہوئی تھی ۔ ایس ایس پی گاندربل محمد خلیل پسوال نے اس سلسلے میں ایک پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہاکہ17 ستمبر بروز سوموار کو فیصل احمد مسگر گھر سے لاپتہ ہوگیا تھا اور 18 ستمبر کو اُس کی لاش ایک میوہ باغ سے برآمد ہوئی تھی۔انہوں نے کہا کہ پولیس نے لاش کاپوسٹ مارٹم کرکے معاملے کی نسبت کیس زیر نمبر/2018 168 درج کرکے ایڈیشنل ایس پی فیاض احمد کی نگرانی میں ایک ٹیم تشکیل دی جنہوں نے جائے واردات کا باریک بینی سے جائزہ لیا اور کچھ سراغ جمع کئے ۔انہوں نے مزید کہا کہ مقتول کے گھر والوں نے ابرار مجید ریشی ولد عبدالحمید پر شک کیا جس کی بنیاد پر پولیس نے مذکورہ لڑکے کو حراست میں لیااورابرار مجید ریشی نے دوران پوچھ تاچھ قبول کیا کہ اس نے ہی فیصل احمد مسگرکو قتل کیا ہے۔ایس ایس پی نے کہا ’’جس دن قتل کی واردات انجام دی گئی یعنی 17 ستمبر کو ابرار مجید ریشی،اس کا دوست شاہد اور مقتول فیصل احمد مسگر شام ساڑھے چار بجے ملاقی ہوئے اور سگریٹ پی کر مشورہ کیا کہ کچھ دیر بعد میوہ باغ سے سیب لائیںگے لیکن شاہد گھر چلاگیا اور ابرار اور فیصل سیب کے باغ میں چلے گئے جہاں ابرار مجید نے فیصل احمد مسگر کا گلہ دباکر جان لی ‘‘۔انہوں نے کہا کہ جان لینے کے بعدابرار نے فیصل کو دھکا دیکر نیچے گرادیا تھاجس سے مقتول کے چہرے پر زخم لگے تھے۔انہوں نے مزید کہا کہ قتل کرنے کے بعد ابرار مجید نے جائے وقوع سے ہی اپنے دوست شاہد کو فون کیا کہ اُس کے ہاتھوں فیصل کا قتل ہوگیا۔ایس ایس پی نے کہا کہ شاہدوہاں پہنچا اور دونوں نے لاش چھپادی۔انہوں نے کہا کہ قاتل نے اپنے دوست کو قتل کرنے کی وجہ یہ بتائی کہ وہ مقتول کی بہن سے شادی کرنا چاہتا تھا جسے مقتول کے والد نے مسترد کردیا تھا۔ابرار مجید اس وقت پولیس ریمانڈ میں ہے ۔
آلسٹینگ قتل معمہ حل
