آسیہ اندرابی کی گرفتاری سیاسی انتقام گیری

سرینگر//مزاحمتی جماعتوں اور عسکری تنظیموں نے دختران ملت کی سربراہ آسیہ اندرابی کی گرفتاری کی مذمت کی ہے۔ حزب المجاہدین کے سربراہ اور متحدہ جہاد کونسل کے چیئرمین سید صلاح الدین نے پریس کے نام جاری اپنے بیان میں کہا ہے کہ آسیہ اندرابی کی طبیعت انتہائی ناساز ہے اور وہ کئی عوارض میں پہلے سے ہی مبتلا ہیں، ان حالات میں اُن کی گرفتاری بھارتی حکومت اور ریاستی انتظامیہ کی مایوسی اور ہٹ دھرمی کی عکاس ہے۔ صلاح الدین نے کہا کہ بات صرف آسیہ اندرابی تک محدود نہیں، اُن کے شوہر ڈاکٹر قاسم فکتو ،جو پچھلے 25 برسوںسے محبوس ہیں، کی آنکھوں کا علاج نہیں کیا جارہا ہے، جو کئی مہینوں سے شدید انفیکشن کا شکار ہوچکی ہیں۔باوثوق ذرائع کے مطابق اگر فوری اور مؤثر علاج نہ کیا گیا تو اُن کی بینائی مکمل طور پر جانے کا احتمال ہے۔ حزب سربراہ نے واضح کیا کہ ایسے حربے اختیار کرکے بھارتی پالیسی سازوں کو کچھ حاصل نہیں ہوگا اور نہ ہی تحریکی قائدین اور کارکنوں کے جوش و جذبے کو اس طرح کے اقدامات سے سرد کیا جاسکتا ہے ۔ انہوں نے کہاکہ انسانی حقوق کے اداروں اور تنظیموں پر یہ ذمہ داری عائد ہوتی ہے کہ وہ انسانی حقوق کی ایسی بدترین پامالیوں کا نوٹس لے لیں اور حکومت ہند کو یہ باور کرائیں کہ ایسے اقدامات کے نتائج نہ صرف عالمی سطح پر بلکہ مقامی سطح پر بھی انتہائی منفی ثابت ہونگے۔ ادھر چیف لشکر طیبہ جموں وکشمیر محمودشاہ نے آسیہ اندرابی اور دیگر کارکنان کی گرفتاری کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے کہاکہ جھوٹے مقدمات بنا کرخواتین کو ہراساں کرنا انسانی حقوق کی کھلم کھلا خلاف ورزی ہے۔انہوںنے کہاکہ تحریک آزادی جموں وکشمیر مبنی برحق ہے ،عوام کے خون سے اس کی آبیاری ہوئی ہے ،بھارت کے اوچھے ہتھکنڈے اس کو دبا نہیں سکتے ۔محمود شاہ نے کہاکہ دختران ملت کشمیرکی مائوں ،بہنوں اوربیٹیوں کی ترجمان ہے ،بھارت کے قبضے کے خلاف آواز بلند کرنا ہر کشمیری کا حق ہے ،اپنے حق آزادی کے لیے آواز بلند کرکے سید ہ آسیہ اندرابی اور انکی ساتھی کارکنان نے کوئی خلاف ورزی نہیں کی لہذاریاستی سرکار فی الفوران کی رہائی کے احکامات جاری کرے ۔انہوںنے حقوق انسانی کی عالمی تنظیموں سے مطالبہ کرتے ہوئے کہاہے کہ وہ آسیہ اندرابی اور ان کی دیگر ساتھیوں کی فوری رہائی کے لیے بھارت پر دبائو ڈالیں ۔اس دوران کشمیر تحریک خواتین کی سربراہ زمردہ حبیب نے آسیہ اندرابی،ناہید نسرین،فہمیدہ صوفی کے علاوہ دیگر دو خواتین کی بلا جواز گرفتاری کی شدیدالفاظ میں مذمت کی ہے۔زمردہ حبیب نے کہا کہ ہر وقت آسیہ اندرابی کی آواز کو قید و بند کی صورت میںدبایا جا رہا ہے ،اُنہیں سیاسی انتقام کا نشانہ بنایا جا رہا ہے جو کسی بھی طرح قابل قبول نہیں۔ اُنہوں نے آسیہ اندرابی اور گرفتار کی گیئں تمام خواتین کی فوری رہائی کا مطالبہ کرتے حکومت کو تعصب بھری سیاست سے پرہیز کرنے کی تلقین بھی کی۔ زمردہ حبیب نے آسیہ جیلانی جو حقوق انسانی پر کام کرتی تھی کو ،اُن کی 13 ویںبرسی پر خراج عقیدت پیش کیا ۔ یاد رہے کہ کپواڑہ ضلع میں2004 میں ایک درد ناک سانحہ میں آسیہ جیلانی فوت ہوئی تھی۔دریں اثناء مسلم لیگ نے آسیہ اندرابی ،صوفی فہمیدہ،ناہیدہ نسرین وغیرہ کی پولیس کے ہاتھوں گرفتاری کی مذمت کرتے ہوئے اسے انسانی حقوق کی سنگین پامالی قرار دیا ہے۔ لیگ ترجمان سجاد ایوبی نے کہا کہ آسیہ اندرابی کئی امراض سے دوچار ہیں اور اگر انھیں ضروری علاج و معالجہ اور صاف ستھرا ماحول میسر نہ ہواتو اُن کی زندگی کو خطرہ لاحق ہے۔