آر پار تجارت کی معطلی دم توڑتی معیشت کیلئے زہر ہلاہل

سرینگر// آر پار تجارت کوغیر معینہ عرصے تک معطل کرنے کے فیصلے کو معیشت کی قبر کھودنے کے مترادف قرار دیتے ہوئے تجارتی اتحاد کشمیر ٹریڈرس اینڈ مینوفیکچررس فیڈریشن نے کہا کہ سابق وزیر اعظم ہند اٹل بہاری واجپائی کے باہمی اعتماد سازی کے اقدامات کو بھی ٹھنڈے بستے کی نذر کیا جا رہا ہے۔کشمیر ٹریڈرس اینڈ مینو فیکچررس فیڈریشن کے صدر حاجی محمد صادق بقال نے اس بات پر افسوس کا اظہار کیا کہ اچانک اور غیر متوقع طور پر آر پار تجارت کو بند کیا گیا۔انہوں نے کہا کہ بہتر اور موثر طریقہ کار کے خلاف کوئی بھی تاجر نہیں ہے،تاہم تاجروں کو پہلے سے انتباہ کیا جانا چاہے تھاتاکہ انہیں نقصانات کا سامنا نہ کرنا پڑتا۔بقال نے کہا کہ جہاں سینکڑوں تاجروں کا روزگار براہ راست آر پار تجارت سے جڑا ہوا ہے وہیں ان سے منسلک ٹرک مالکان،ڈرائیوروں،مزدوروں اور تجارتی عملہ بھی متاثر ہو گا۔ انہوں نے کہا کہ آر پار تجارت سابق وزیر اعظم آنجہانی اٹل بہاری واجپائی نے خیر سگالی اور باہمی اعتماد سازی کے اقدامات  کے تحت شروع کیا تھاجس سے نہ صرف کنٹرول لائن کے آر پار تجارتی روابط جڑے تھے،بلکہ کارواں امن سے بچھڑے دل بھی سالہاں سال بعد ملے تھے۔ کشمیر ٹریڈرس اینڈ مینو فیکچرس فیڈریشن کے صدر حاجی محمد صادق بقال نے خدشات ظاہر کرتے ہوئے کہا کہ اس قدم سے مزید بیگانگی اور کشیدگی کا ماحول پیدا ہوگا،جبکہ مخاصمت کے بجائے مفاہمت کی پالیسی ہی تمام مسائل کا حل ہیں۔انہوں نے مرکزی حکومت کو مشورہ دیا کہ وہ سر نو اس فیصلے پر نظر ثانی کریں،تاکہ تاجر برداری کو مزید مشکلات کا سامنا نہ کرنا پڑے۔