آری گام ترال میں مسلح جھڑپ | 2ملی ٹینٹ جاں بحق

سید اعجاز
 

ترال//جنوبی کشمیر کے ترال مین بازار سے قریب ایک کلو میٹر دور عید گاہ کے نزدیک ایک تصادم آرائی ہوئی ، جس میں دو مقامی ملی ٹینٹ مارے گئے۔پولیس نے بتایا کہ انہیں قصبے کے مضافات میں ملی ٹینٹوں کی موجود گی کی مصدقہ اطلاع موصول ہوئی ، جس کے بعد دوران شب ہی علاقے کو محاصرے میں لیا گیا ۔انہوں نے کہا کہ ملی ٹینٹوں کیخلاف آپریشن کیلئے 42آر آراور179بٹالین سی آر پی ایف کی بھی خدمات حاصل کی گئیں اور صبح ساڑھے 6بجے تلاشی کارروائی شروع کی گئی۔پولیس نے بتایا کہ دونوں ملی ٹینٹ سرسوں کے کھیت میں چھپے بیٹھے تھے اور فائرنگ کے مختصر تبادلے کے دوران ایک ملی ٹینٹ جاں بحق اور دوسرا زخمی حالت میں فرار ہوا ہے۔مذکورہ ملی ٹینٹ قریب 2کلو میٹر دور آری گام نامی گائوں تک جا پہنچا جہاں اس نے گھاس کے نیچے خود کو چھپایا۔پولیس کا کہنا ہے کہ اسکے بعد سونگنے والے کُتوں کی مدد سے یہاں زخمی ملی ٹینٹ تک سیکورٹی فورسز اہلکار پہنچے۔ اس موقعہ پر دوسری بار فائرنگ کا تبادلہ ہوا جس میں وہ بھی جاں بحق ہوا۔دونوں ملی ٹینٹوں کی شناخت انصا رغزوۃ الہندکے21سالہ شفاعت مظفر صوفی ولد مظفر احمد صوفی ساکن بٹہ گنڈ ترال اور لشکر کے عمر نبی تیلی ساکن لدھو پانپورکے طور پر ہوئی۔ مظفر صوفی ملی ٹینٹوں کی صف میں شامل ہونے سے قبل ترکھان ورنگ سازی کا کام بھی کرتا تھا۔ انہوںنے8اگست2021کو ہتھیار اٹھائے تھے۔معلوم ہوا کہ مہلوک کا بھائی ندیم صوفی بھی ملی ٹینٹ تھا جو 2018میں آون پورہ ترال میں جھڑپ میں مارا گیا تھا۔دوسرے جنگجوئوں عمر نبی تیلی ولد غلام نبی تیلی ساکن لدھو پانپورنے11اگست 2021کو گھر سے لاپتہ ہونے کے بعد جنگجو کے صف میں شامل ہو اتھا۔پولیس کے مطابق عمر پلمبر کا کام کرتا تھا۔

 

شوپیان میں شبانہ تصادم

رات گئے تک فائرنگ کا تبادلہ

شوپیان /شاہد ٹاک/ شوپیان کے ایک مضافاتی گائوں میں شبانہ مسلح جھڑپ کا آغاز ہوا۔پولیس نے بتایا کہ ہری پورہ ترنج پنجورہ میں ملی ٹینٹوں کی موجودگی کی اطلاع ملنے پر محاصرہ کیا گیا اور اسکے لئے 44آر آر اور 14بٹالین سی آر پی ایف کی حدمات کی حاصل کی گئیں۔ پولیس نے بتایا کہ ٹھیک رات کے ساڑھے دس بجے مشتبہ ٹھکانے کی طرف جب پیش قدمی کی گئی تو ملی ٹینٹوں نے اندھا دھند فائرنگ کیجس کے بعد طرفین کے درمیان گولیوں کا شدید تبادلہ ہوا جو کچھ دیر تک جاری رہا۔لیکن بعد میں مکمل خاموشی چھا گئی۔سیکورٹی فورسز نے گائوں میں روشنی کا انتظام کیا ہے اور تلاشی آپریشن دوران شب ہی انجام دینے کا فیصلہ کیا ہے۔تاہم آپریشن کو صبح تک ملتوی کرنا بھی زیر غور ہے۔

 

 

 

’آسان اہداف‘  پر حملے

روکنے کیلئے وادی میں شبانہ گشت شروع:آئی جی

سرینگر/بلال فرقانی/انسپکٹر جنرل آف پولیس (آئی جی پی) کشمیر رینج وجے کمار نے بدھ کو کہا کہ پولیس نے سیکورٹی فورسز کے ساتھ مل کر کشمیر کے دور دراز دیہاتوں سافٹ اہداف پر عسکریت پسندوں کے حملوں کو روکنے کے لئے رات کی گشت شروع کر دی ہے جہاں غیر مقامی لوگ کام کرتے ہیں اور کشمیری پنڈت مقیم ہیں۔ نامہ نگاروں سے بات کرتے ہوئے وجے کمار نے کہا کہ پولیس اور سیکورٹی فورسز نے کشمیر کے دور دراز دیہاتوں میں رات کی گشت کو تیز کر دیا ہے جہاں کشمیری پنڈت رہتے ہیں اور غیر مقامی افراد کام کرتے ہیں۔ یہ اقدام ملی ٹینٹوں کو آسان اہداف پر حملہ کرنے سے روکنے کے لئے کیا جا رہا ہے۔انہوں نے مزید کہا کہ پلوامہ میں غیر مقامی افراداور شوپیان میں ایک کشمیری پنڈت پر حملے کے حالیہ واقعات اور کارروائیوں میں ملوث ملی ٹینٹوں کی شناخت کی گئی ہے اور انہیں بہت جلد کیفر کردار تک پہنچایا جائے گا۔انہوں نے کہا کہ ترال انکاؤنٹر میں مارے گئے دو ملی ٹینٹ کھنموہ میں ایک سرپنچ سمیر احمد کے قتل کے علاوہ گرینیڈ پھینکنے سمیت دیگر حملوں میں ملوث تھے۔ یہ حال ہی میں ترال میں شفٹ ہوئے تھے۔آئی جی پی نے کہا کہ گزشتہ سال دسمبر سے اب تک مختلف تصادموں میں جیش کمانڈروں سمیت 66جنگجو مارے گئے۔ ” انہوں نے کہا کہ غیر ملکی ملی ٹینٹ اپنے آپ کو محفوظ رکھنے کیلئے اپنے مقامیساتھیوں کو آگے لا رہے ہیں، لیکن ہم غیر ملکیوں کا بھی سراغ لگا رہے ہیں اور یا تو انہیں گرفتار کر لیں گے یا پھر ہلاک کریں گے۔

 

حوالہ منی کیس 

 سابق وزیر کیخلاف ’ لک آؤٹ نوٹس‘: دلباغ سنگھ

سید امجد شاہ

 

جموں// جموں و کشمیر پولیس سربراہ دلباغ سنگھ نے بدھ کو کہا کہ پولیس نے سابق وزیر بابو سنگھ کے خلاف’ لک آؤٹ‘ نوٹس جاری کیا ہے جو  حوالہ منی کیس میں اپنی گرفتاری سے بچ رہے ہیں۔دلباغ سنگھ نے کشمیر عظمیٰ کو بتایا’’ہم نے بابو سنگھ کے خلاف لک آؤٹ نوٹس جاری کیا ہے، وہ کب تک بچ سکتا ہے،وہ کہیں نہیں جا سکتا‘‘۔انہوں نے کہا کہ ”جو (جموں میں) ایک شخص سے برآمد ہوا ہے وہ اسے (بابو سنگھ) نے وصول کرنا تھا۔ اسے واضح کرنا ہوگا کہ وہ کیوں فائدہ اٹھانے والا تھا، اگر اس کا (حوالہ رقم میں) کوئی کردار نہیں تھا تو اس کے فرار کی کیا وجہ ہے؟تاہم، پولیس کی تفتیش سے یہ بات سامنے آئی ہے کہ رقم اس کی طرف بھیجی گئی تھی۔دریں اثنا، جموں پولیس کے ایک اور سینئر پولیس افسر نے بتایا کہ اسے ملک چھوڑنے سے روکنے کے لیے لک آؤٹ نوٹس جاری کیا گیا ہے کیونکہ اس کے مبینہ طور پر غیر ملکی ممالک میں روابط ہیں، جس کے بعد سیکورٹی ایجنسیوں کی جانب سے حوالہ کی رقم کی جاری تحقیقات کے دوران پیدا ہونے والے خدشات ہیں۔پولیس افسر نے کہا، ’’پولیس نے بابو سنگھ کی اس کی تصاویر اور دیگر تفصیلات دیگر ریاستوں کے ساتھ شیئر کی ہیں،‘‘ پولیس افسر نے کہا اور دوسری طرف، حوالہ رقم کی وصولی کیس میں تفتیشی پولیس ٹیموں نے سابق وزیر کے خلاف اپنی تلاش جاری رکھی ہے جو زیر زمین چلا گیا ہے۔پولیس نے بتایا”مختلف مقامات پر چھاپے مارے جا رہے ہیں اور پولیس دیگر سیکورٹی ایجنسیوں کے ساتھ مل کر کام کر رہی ہے۔ ہم پڑوسی ریاستوں جیسے پنجاب اور دہلی کی بھی نگرانی کر رہے ہیں،‘‘۔پولس افسر نے کہا کہ ”وہ حال ہی میں گاندھی نگر علاقہ سے اننت ناگ کے سید پورہ، لارنو، کوکرناگ کے رہنے والے محمد شریف شاہ (64) کو حوالات کی رقم یعنی 6.90 لاکھ روپے کے ساتھ گرفتار کرنے کے بعد حوالہ منی کیس میں اپنی گرفتاری سے بچ رہا ہے۔ ‘‘گرفتاری کے بعد پوچھ گچھ کے دوران شریف شاہ نے سابق وزیر اور نیچر-مینکائنڈ فرینڈلی گلوبل پارٹی کے چیئرمین جتندر سنگھ (بابو سنگھ) کے نام کا انکشاف کرتے ہوئے دعویٰ کیا تھا کہ انہیں (شریف) کو مبینہ طور پر بابو سنگھ نے عمر سے رقم وصول کرنے کا کام سونپا تھا۔رقم ملنے کے بعد پولیس افسر نے کہا کہ جموں پہنچنے کے فوراً بعد اسے گرفتار کر لیا گیا۔جموں و کشمیر اور اس کی پڑوسی ریاستوں میں چھاپوں کا سلسلہ جاری ہے، تفتیشی پولیس ٹیموں نے پہلے ہی جموں کے گرودیو سنگھ، کٹھوعہ کے سدھانت شرما اور جموں کے محمد شریف سرتاج کو حوالہ  لین دین کے سلسلے میں حراست میں لیا ہے اور ان سے پوچھ گچھ جاری ہے۔تحقیقات کے دوران، تین دیگر افراد کے نام بھی سامنے آئے ہیں، یعنی جاوید اور خطیب، دونوں پاکستان کے زیر انتظام کشمیر کے رہائشی اور ٹورنٹو، کینیڈا کے فاروق خان ہیں۔”چونکہ کیس میں کچھ نام بھی سامنے آئے ہیں، اس لیے مزید گرفتاریوں کو خارج از امکان قرار نہیں دیا جا سکتا،” پولیس افسر نے مزید کہا کہ شریف شاہ ایک واٹس ایپ گروپ کا ایڈمن ہے جس کے اراکین پاکستان اور سعودی عرب جیسے مختلف ممالک سے ہیں۔