منڈی//زعفران کی کاشت کے حوالے سے اگر چہ پوری دنیا میں وادی کشمیر کا علاقہ پانپو ر کافی زیادہ مشہور ہے اور پوری دنیا میں اس علاقہ سے زعفران بھیجی جاتی ہے وہیں پر ضلع پونچھ کی تحصیل منڈی کے علاقہ بائیلہ آران میں بھی زعفران کی کاشت کی گئی جس میں یہاں کے کسانوں کو خاطر خواہ اضافہ ہوا ہے اور اس علاقہ سے تعلق رکھنے والے کسان خوشی سے پھولے نہیں سما پا رہے ہیں کاشتکاروں کا ماننا ہے کہ اگر اس علاقے میں آبپاشی کا موثر بندو بست ہو تو زعفران کی پیدا وار میں مزید اضافہ ہو سکتا ہے۔ منڈی تحصیل کے بائلہ آران علاقہ میں قریب پانچ سے زائد مرلہ زمین پرکسانوںنے زعفران کی کاشت کی ہے جس کے کاشتکاروں کو بہتر نتائج ملے ہیں۔ اس حوالے سے آران کی رہنے والے خواجہ اعجاز احمد نامی ایک کاشت کار نے کشمیر عظمی کو بتایا کہ پہلی بار ان کے والد نے سال 2016میں کشمیر پانپور سے زعفران کے بیج لا کر مشق کے طور پر اس کی کاشت کی تھی اور اس کے انہیں بہتر نتائج ملے تھے جس میں ان کی مدد سکول آف بایو ٹکنالوجی یونیورسٹی آف جموں کے ریسرچ سکالر محمد طاہر نے کی تھی جس کی سربراہی اسی محکمہ کی سپر وائزر جوتی وکھلو کر رہی ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ سال 2016کے بعد لگاتار انہوں نے زعفران کی کاشت کی جس کے انہیں اس برس بھی مزید بہتر نتائج ملے۔ ان کا کہنا تھا کہ ان کے ساتھ اسی گاوں کے مزید پانچ کسانوںنے زعفران کی کاشت میں حصہ لیا جن کی زمینوں سے بھی بہتر زعفران کی کاشت ہوئی ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ منڈی جیسے علاقہ میں زعفران کی کاشت ہونا اللہ کا معجزہ ہے۔ انہوں نے کہا کہ اب وہ اور ان کے دوسرے ساتھی ہر برس زعفران کی فصل کو اگایں گے تاکہ ان علاقوں میں بھی پانپور اور کشتواڑ کے علاقوں جیسی فصل ہو سکے ان کا کہنا تھا کہ انہیں اگر اس سلسلہ میں سرکار بھی مدد کرے گی تو یہ فصل منڈی تحصیل کے متعدد علاقوں میں ہو سکتی ہے۔
آران بائیلہ میں زعفران کی پیداوار میں خاطر خواہ اضافہ | آبپاشی کا موثر بندوبست ہوتا تو پیداوار بڑھ سکتی تھی :کسان
