سرینگر//صوبائی کمشنر کشمیر بصیر احمد خان نے افسران کی ایک میٹنگ میں آبی ذخائر سے متعلق اعلیٰ اختیاری نگراں کمیٹی کی تشکیل دی تاکہ دریائوں ،ندیوں،جھیلوں،جھرنوں اوردیگر آبی ذخائر کی حقیقی حدبندی یقینی بن سکے جن میں 2014ء کے سیلاب کے دوران ہائی سلٹنگ کی وجہ سے رکائوٹیں پیدا ہوگئی تھیں۔آبپاشی وفلڈ کنٹرول،رکھس اینڈ فارمز ،مال ،جنگلات اور وائلڈ لائف محکموں کے آفیسران آبی ذخائر سے متعلق اعلیٰ اختیاری نگراں کمیٹی کے ممبران ہوں گے۔اس موقعہ پر صوبائی کمشنر نے کمیٹی کے ممبران کو وادی بھر میں سیٹلائٹ تصاویر کے ساتھ جیوٹیگنگ میپنگ،فیلڈ سروے،ڈاٹا کلکشن اورتجاوزات کی جگہوں پر پلر اریکشن کے بارے میں مکمل میپنگ پر زوردیا۔اس کے علاوہ کمیٹی ڈرجنگ اورآبی ذخائر کے موجودہ نیٹ ورک کی تجدید کے لئے مالی ضرورتوں کے بارے میں جانکاری حاصل کرنے کی ہدایت دی۔میٹنگ میں ایڈیشنل کمشنرکشمیر،چیف انجینئر اریگیشن وفلڈ کنٹرول،وی سی لائوڈا ،ریجنل وائلڈ لائف وارڈن اورکنسرویٹر فارسٹس کے علاوہ دیگر آفیسران بھی موجود تھے۔
آبی ذخائر کی حدبندی
