سرینگر// صوبائی کمشنر کشمیر نے ضلع ترقیاتی کمشنروں کو ہدایت دی کہ آبی ذخائر پر غیر قانونی قبضہ کو ہٹانے اور ان میں گندگی ڈالنے کے عمل پر قدغن لگاے۔ ڈویژنل کمشنر کشمیر پی کے پولے کی سربراہی میں ہوکر سر،ولر اور کرنچون چندہارا کے آبی زخائر کو تحفظ فراہم کرنے والے افسران کی منعقدہ میٹنگ ہوئی،جس کے دوران صوبائی کمشنر نے آبی ذخائر کی نشاندہی،اراضی منتقلی، دیوار بندی، تجاوزات کو ہٹانے اور اس میں ٹھوس فضلہ ڈالنے پر قدغن کا جائزہ لیا۔ متعلقہ ضلع ترقیاتی کمشنروں کو ہدایت دی کہ وہ45دنوں کے اندر تمام غیر قانونی قبضے کو ہٹائے جبکہ لوگوں کو بھی آبی ذخائر کے،زرعی سرگرمیوں کے استعمال کرنے پر روک لگا دی جائے۔انہوں نے ڈپٹی کمشنروں کو ہدایت دی کہ ان افراد کے خلاف سخت کاروائی کریں اور کیسوں کا اندراج کریںجو بار بار اس قسم کی غیر قانونی حرکات میں ملوث ہوں۔پی کے پولے نے متعلقین کو ہدایت دی کہ وہ کمیٹیوں کو تشکیل دیں اور فیلڈ کو عملے کو بھی متحرک کریں تاکہ آبی ذخائر کی قریبی سے نگرانی کی جائے۔ دیوار بندی کو جلد از جلد مکمل کرنے پر زور دیتے ہوئے صوبائی کمشنر نے کہا کہ اس قدم سے آبی ذخائر پر غیر قانونی قبضہ کرنے کا سلسلہ روک جائے گا۔ انہوں نے ہوکر سر اور دیگر آبی ذخائر میں موجود ٹھوس فضلہ کو فوری طور پر ہٹانے کی بھی تاکید کی۔ انہوں نے کہا کہ وہ آئندہ ماہ بھی میٹنگ کریں گے تاکہ اس بات کا احاطہ کیا جاسکے کہ متعلقین نے کس قدر آبی ذخائر کو تحفظ فراہم کرنے کیلئے اقدامات کئے ہیں۔ میٹنگ میں ضلع ترقیاتی کمشنر بڈگام،ضلع ترقیاتی کمشنر پلوامہ، ریجنل وائلڈ لائف وارڈن اور مختلف محکموں کے متعلقہ افسران بھی موجود تھے۔
آبی ذخائرپر 45دنوں میں قبضہ ہٹایا جائے: صوبائی کمشنر کشمیر
