کولکتہ/آئی پی ایل کا 12 واں ایڈیشن اپنے تقریبا نصف سفر تک پہنچ چکا ہے اور یہاں سے ہونے والا ہر مقابلہ پلے آف کے لئے فیصلہ کن ہوتا چلا جائے گا۔ دہلی کیپٹلس جمعہ کو ایڈن گارڈن میدان میں کولکتہ نائیٹ رائیڈرز کے خلاف ہونے والے میچ میں ٹیبل میں اپنی پوزیشن بہتر بنانے کے مضبوط ارادے سے اترے گی۔ دہلی اس وقت چھ میچوں میں تین جیت اور تین ہار کے ساتھ ٹیبل میں چھٹے نمبر پر ہے جبکہ کولکتہ چھ میچوں میں چار جیت اور آٹھ پوائنٹس کے ساتھ دوسرے نمبر پر ہے ۔ دہلی اور کولکتہ کے درمیان اس ورژن میں گذشتہ 30 مارچ کو دہلی کے فیروز شاہ کوٹلہ میدان میں مقابلہ ہوا تھا جس میں دہلی نے سپر اوور میں کامیابی حاصل کی تھی۔ یہ اس ورژن کا پہلا سپر اوور تھا۔ جنوبی افریقہ کے تیز گیند باز کیگسو ربادا کے کمال کے سپر اوور نے دہلی کیپٹلس کو اس مقابلے میں جیت دلائی تھی۔ کولکتہ نے کیریبین بلے باز آندرے رسل (62) اور کپتان دنیش کارتک (50) کی نصف سنچریوں سے آٹھ وکٹ پر 185 رن بنائے تھے جبکہ دہلی نے نوجوان اوپنر پرتھوی شا کے 99 رنز سے چھ وکٹ پر 185 رن بنائے تھے اور اسکور ٹائی ہو گیا تھا ۔ میچ کا فیصلہ سپر اوور میں ہوا۔ دہلی نے پہلے کھیلتے ہوئے سپر اوور میں 10 رن بنائے جبکہ کولکتہ کی ٹیم پہلی گیند پر چوکے کے باوجود سپر اوور میں سات رن ہی بنا سکی۔ دہلی نے سپر اوور کی فتح کے بعد پنجاب سے 14 رنز سے اور حیدرآباد سے پانچ وکٹ سے میچ گنوائے لیکن گزشتہ میچ میں پھسڈی ٹیم بنگلور کو چار وکٹوں سے شکست دے دی۔ لیکن میچ سے الگ کے کے آر اور ہندستان کے سابق کپتان سوربھ گانگولی بھی توجہ کا مرکز ہوں گے ۔ اسے دیکھنے میں تمام کی دلچسپی رہے گی کہ بنگال کرکٹ ایسوسی ایشن کا صدر میچ کے دوران کہاں بیٹھتے ہیں ۔ گنگولی اپنے گھریلو میدان ایڈن گارڈن پر مہمان ہوں گے کیونکہ ابھی وہ دہلی ٹیم کے مشیر ہیں جس کی وجہ سے ان پر مفادات کے تصادم کے الزام بھی لگے آئی پی ایل ٹیبل میں چھ میچوں میں آٹھ پوائنٹس لے کر دوسرے نمبر پر قابض کے کے آر کی جانب سے ابھی تک سیزن رسل کے نام رہا ہے جنہوں نے پانچ اننگزمیں 257 رن بنائے ہیں۔ ان میں سے 150 رن انہوں نے صرف چھکوں سے بنائے ہیں۔ ان کی اوسط 128.50 اور اسٹرائک ریٹ 212.39 ہے ۔ اس سے حریف ٹیموں کو سمجھ میں نہیں آ رہا ہے کہ کس طرح ان کو روکا جائے ۔ چنئی سپر کنگ کے کپتان مہندر سنگھ دھونی نے گزشتہ میچ میں ان کے خلاف اسپنروں کا موثر استعمال کیا۔ کے کے آر نے چنئی میں کھیلا گیا یہ میچ سات وکٹ سے گنوایا تھا ۔ کے کے آر اب اس شکست کا بدلہ لینے کے لئے بے تاب ہے جبکہ دہلی پھر سے جیت درج کرکے سرفہرست پانچ میں جگہ بنانے کی کوشش کرے گا۔ اس نے چھ میچوں میں چھ پوائنٹس ھیں ۔کے کے ار کے پرستار رسل سے ایک اور اچھی اننگز کی توقع کر رہے ہوں گے لیکن پچ بھی میچ میں اہم کردار ادا کر سکتی ہے ۔ دہلی کیپٹلس کے پاس عالمی فاسٹ بولر ہیں اور بنگال کے کچھ لوگوں کا خیال ہے کہ گنگولی پچ کے بارے میں اپنی رائے رکھ سکتے ہیں جو کہ تیز گیند بازوں کے موافق ھوگی ۔ پچ کیسی بھی ہو جو ٹیم بہترین کھیلے گی وہ جیت درج کرے گی۔ سپر اوور کی شکست کے بعد کولکتہ نے بنگلور کو پانچ وکٹ سے اور راجستھان کو آٹھ وکٹ سے شکست دی لیکن گزشتہ میچ میں اسے چنئی سے سات وکٹ سے شکست کا سامنا کرنا پڑا۔ چنئی کے خلاف کولکتہ نے محض 108 رن بنائے تھے جس میں آندرے رسل کے ناٹ آؤٹ 50 رنز شامل تھے ۔ کولکتہ کو اپنے گھریلو میدان میں اپنی بلے بازی کو بہتر کرنا ضروری ہے تبھی وہ دہلی کے خلاف جیت کی توقع کر پائے گی۔یو این آئی