آئو۔۔۔۔۔! اسکول چلیں

سرینگر// وادی کشمیر میں31ماہ کے بعدآج پرائمری سطح کے سبھی سرکاری و پرائیویٹ سکول کھلیں گے۔تاہم جو علاقے برف سے ڈھکے ہوئے ہیں وہاں سکول کھولنے کا ابھی فیصلہ نہیں کیا گیا ہے۔5اگست 2019کے بعد اسکول بند تھے،تاہم مارچ2020میں اگرچہ اسکول قریب8ماہ بعد دوبارہ کھلے تھے،لیکن ایک ہفتے کے بعد ہی کورونا کیسوں کے بعد تعلیمی اداروں کو دوبارہ بند کیا گیا۔ 2021میں، تقریباً تین ماہ کی موسم سرما کی تعطیلات کے بعد اسکول 26 فروری کو دوبارہ کھلے تھے ،لیکن ایک مہینے کے بعد، کوویڈ 19 کے کیسز میں اضافے کے بعد4 اپریل کو دوبارہ  بند کئے گئے۔کورونا کی تیسری لہر کمزور ہونے اور کیسوں میں کمی کے بعد حکام نے بدھ سے اسکول کھولنے کا اعلان کیا۔پرنسپل سکریٹری اسکول ایجوکیشن بشواجیت کمار سنگھ نے منگل کو کہا کہ برفباری والے علاقوں میں اسکولوں کو مقامی طور پر صورتحال کا جائزہ لینے کے بعد دوبارہ کھول دیا جائے گا۔سنگھ نے کہا کہ وہ اس بات کے امکانات تلاش کرنے کی کوشش کر رہے ہیں کہ برفباری والے علاقوں میں طلبا کو ہونے والے نقصانات کی تلافی کیسے کی جائے۔انہوں نے کہا کہ اس حوالے سے جائزہ اجلاس آج ہوگا اور متعلقہ علاقوں کی مقامی انتظامیہ سے مشاورت کے بعد کوئی فیصلہ کیا جائے گا۔انہوں نے کہا کہ کشمیر اور جموں کے ڈائریکٹروں کو مشورہ دیا گیا ہے کہ وہ جموں و کشمیر کے برفباری والے علاقوں میں مقامی صورتحال کا جائزہ لینے کے بعد اسکولوں کو دوبارہ کھولنے کی اجازت دیں۔سنگھ نے یہ بھی کہا کہ بچے  آج سے بغیر کسی خوف کے سکول جائیں کیونکہ کوویڈکیس کم ہو رہے ہیں اور طلبا سکول کے اوقات میں تمام معیاری عملیاتی طریقہ کاروںپر عمل کریں۔اس دوران، حکام نے منگل کو کہا کہ وہ جلد ہی طلبہ کے بینک کھاتوں میں یونیفارم چارجز جمع کر دے گا۔جموں و کشمیر اسکول ایجوکیشن ڈیپارٹمنٹ کے اعلی حکام نے بتایا کہ یہ یونیفارم چارجز براہ راست طلبا یا ان کے سرپرستوں کے بینک کھاتوں میں جمع کرائے جائیں گے۔ان کا کہنا تھا’’ چند ہفتوں تک، تمام طلبا کے لیے یونیفارم پہننا ضروری نہیں ہے، اورکوئی طالب علم جسے ابھی تک یونیفارم نہیں ملا ہے ،وہ آرام دہ لباس میں اسکول آسکتا ہے،‘‘۔حکام نے مزید کہا’’آنے والے دنوں یا ہفتوں میں، ہم طلبا کے بینک کھاتوں میں یونیفارم اور سلائی کے چارجز جمع کر دیں گے تاکہ کوئی بھی اہل طالب علم بغیر یونیفارم کے باہر نہ رہ جائے۔‘‘