اوڑی // سرحدی قصبہ اوڑی میں کل اُس وقت سنسنی پھیل گئی جب وہاں اراضی تنازعہ کولیکر بندوقوں کے دہانے کھلتے ہی 2 افراد ہلاک جبکہ دیگر چار زخمی ہوئے۔ پولیس نے اس سلسلے میں کیس درج کر کے دو افراد کو سلاخوں کے پیچھے دکیل دیا ہے۔ معلوم ہوا ہے کہ ہلاک ہونے والا ایک شہری خواجہ نیوز ایجنسی کا اخبار فروش تھا۔ قصبہ اوڑی میں عبدلرشید لون اور مشتاق احمد شیخ کے درمیان پچھلے کچھ برسوں سے زمین کا تنازعہ چل رہا تھا اور فرقین کے درمیان اس پر اکثر وبیشتر لڑائی و جھگڑے ہوتے رہتے تھے ۔بدھ کو ایک مرتبہ پھر فرقین کے درمیان اراضی پر توں توں میںمیں ہوئی اور بات ہاتھا پائی تک پہنچ گئی۔ اس دوران مشتاق احمدشیخ آپے سے باہر ہو گیا اور اس نے اپنی ذاتی بندوق کا استعمال کر کے کئی رائونڈ فائر کئے۔جس کے باعث 6تماشہ بین اس کی زد میں آگئے ۔ان میں سے ایک موقعہ پر ہی لقمہ اجل بن گیا جبکہ دوسرا ہسپتال لاتے وقت راستے میںہی دم توڑ بیٹھا جبکہ دیگر چار افراد کو علاج ومعالجے کیلئے اوڑی اور بارہمولہ ہسپتالوں میں منتقل کیا گیا ۔ہلاک ہونے والے افراد کی شناخت جاوید احمد چالکو ولد غلام نبی چالکو ساکن سلکوٹ ( خواجہ نیوز ایجنسی کا اخبار فروش تھا)اور جہانگیر احمد ساکن بنالی بونیار کے بطور ہوئی ۔عینی شاہدین کے مطابق دونوں افراد کے سر میں گولیاں پیوست ہوئی تھیں ۔زخمی ہونے والے افراد کی شناخت غلام حسن چالکو ساکن اوڑی ، محمد افضل ساکن نامبلہ ، فیصل احمد بیگ ساکن اوڑی اور الیاس احمد لون ساکن اوڑی کے بطور ہوئی ہے ۔فیصل اور الیاس کو علاج ومعالجے کیلئے بارہمولہ جبکہ غلام حسن اور محمد افضل کو اوڑی ہسپتال میں منتقل کیا گیا۔پولیس نے کیس زیر نمبر19/2017درج کر کے بدھ کی شام مشتاق احمد اور اُس کے بیٹے مہتاب احمد کو حراست میں لیکر سلاخوں کے پیچھے دکیل دیا ہے ۔بدھ کو شام دیر گئے مقامی لوگوں نے جاوید احمد کی لاش پولیس سٹیشن کے سامنے رکھ کر نعرے بازی کی۔