اوڑی حد متارکہ پرزیر زمین32 کمیونٹی بنکروں کی تعمیر تشنۂ تکمیل | ہزاروںنفوس پر مشتمل آبادی گولہ باری کے دوران پریشان

اوڑی// اوڑی کنٹرول لائن پر واقع حاجی پیر سیکٹر میں 6 ماہ کا عرصہ گزرنے کے باوجود بھی زیر زمین کمونٹی بنکروں کی تعمیر نہ کرنے سے مقامی آبادی میں غم وغصہ پایاجارہا ہے۔رواں سال جولائی میں محکمہ آراینڈ بی نے حاجی پیر سیکٹر میں 32 زیر زمین کمیونٹی بنکر کی تعمیر کا کام شروع کیا مگر 6 ماہ کا عرصہ گزرجانے کے باوجود بھی بنکروں کی تعمیر مکمل نہیں ہو سکی جسکی وجہ سے عوام نالاں ہیں۔سر پنچ سلی کوٹ عبدالخالق بٹ کاکہنا ہے کہ ان کے علاقے کیلئے 18 کمیونٹی بنکرتعیر کرنے کیلئے منظور کئے گئے مگر ابھی تک کسی بھی ایک بنکر کی تعمیر مکمل نہیں ہوئی ہے۔انہوں نے کہاکہ برفباری کا موسم ہے اور اْن کے علاقے میں تین فٹ سے زیادہ برفباری ہوتی ہے اگر اس دوران گولہ باری ہوتی ہے تو وہ اپنے اہل عیال کو کہا ں لے جائینگے؟انہوں نے کہا کہ 2علاقے صورہ اور ہتھلنگا ،جو بالکل کنٹرول لائن پر واقع ہیں اور ہند وپاک گولہ باری کی زد میں آتے ہیں ،میں بھی ابھی تک ایک بھی کمیونٹی بنکر کی تعمیر شروع نہیں کی گئی ہے۔سرپنچ چرنڈہ لال دین کھٹانہ نے کہا کہ اْن کے علاقے کے لئے 14 بنکر منظور کئے گئے ہیں مگر تعمیر میں سست رفتاری کی وجہ سے ابھی تک کوئی بھی بنکر مکمل نہیں ہوا ہے۔اْنہوں نے کہاکہ انتظامیہ سرحدوں کی صورتحال سے با خبر ہونے کے باوجود بھی اِن بنکروں کی تعمیر میں سنجیدہ نہیں ہے، اس لئے 6 ماہ کے عرصے میں کوئی ایک بنکر کی تعمیر مکمل نہیں ہو سکی۔اوڑی کنٹرول لائن پر واقع بلکوٹ گاوں کے ایک شہری نے کہاکہ انتظامیہ نے اْن کے علاقے کیلئے ایک بھی بنکر منظور نہیں کیا ہے جبکہ کہ اْن کا علاقہ بھی ہند وپاک گولہ باری کی مکمل زد میں آتا ہے۔اْنہوں نے کہا کہ گزشتہ ماہ کی ہند وپاک گولہ باری کے دوران اْن کے علاقے میں ایک خاتون کی موت واقع ہوئی اور کئی رہاشی مکانات کو نقصان ہوا تھا مگر انتظامیہ نے ہمارے گاوں کو نظر انداز کیا ہے۔اوڑی میں تعینات محکمہ آر اینڈ بی کے ایک انجینئر نے کہا کہ حاجی پیر سیکٹر میں کئی کمیونتی بنکروں کی تعمیر آخری مرحلے پر ہے تاہم اْنہوں نے بتایا کچھ دنوں سے موسم کی خرابی کی وجہ سے تعمیری کام میں رکاوٹ پیش آئی۔واضح رہے کہ اوڑی میں 15 سال کے عرصے کے بعد زیر زمین بنکروں کی تعمیر کا شروع کیا گیا ہے کیوں کہ 2005 میں آئے زلزلے میں یہ بنکرس تباہ ہو گئے تھے۔مرکزی سرکار نے فروری میں 125 کمیونٹی بنکروں کی منظوری دی تھی جن میں 85 بنکرس کپوڑہ ضلع کے لئے اور 40 بارہمولہ ضلع کے لئے منظور کئے تھے اور ان بنکروں کی تعمیر کیلئے 25 کروڑ روپے منظور کئے تھے۔