اوور لوڈنگ کی وجہ سے اضافی بجلی کٹوتی مجبوری

سرینگر//وادی میں بجلی کی قلت کے بیچ نائب وزیر اعلیٰ ڈاکٹر نرمل سنگھ نے کہا ’’اور لوڈنگ کی وجہ سے اضافی کٹوتی کرنا محکمہ کیلئے مجبوری بن گئی‘‘ ہے۔انہوں نے کہا کہ وادی میں700راجسٹرڈ میگاواٹ کے برعکس فی الوقت1200میگاواٹ بجلی کی ضرورت ہے۔اسمبلی میں ممبران کی طرف سے بجلی کی ہاہاکار پر سخت شور شرابے کی گونج کے بیچ نائب وزیر اعلیٰ،جن کے ہاس محکمہ بجلی کا قلمدان بھی ہے نے کہا کہ پہلے سے وادی میں بجلی کی صورتحال بہتر ہوئی ہے اور آنے والے دنوں میں اس کے بہترین نتائج برآمد ہونگے۔انہوں نے  اس بات کو نکارہ کیا کہ وادی میں غیر اعلانیہ شیڈول پر عمل کیا جا رہا ہے اور دورانیہ کے بغیر بھی بجلی کی کٹوتی کی جاتی ہے۔نرمل سنگھ نے کہا’’میٹر والے علاقوں میں6سے8گھنٹے بجلی بند کی جاتی ہے،جبکہ بغیر میٹر والے علاقوں میں یہ وقفہ روزانہ8سے10گھنٹوں کا ہے‘‘۔ نائب وزیر اعلیٰ نے کہا کہ وادی میں راجسٹرڈ صارفین کو معاہدوں کے مطابق صرف700 میگاواٹ بجلی فراہم کرنا ہے،تاہم اور لوڈنگ کی وجہ سے اس وقت1200میگاواٹ بجلی کی کھپت ہے۔وزیر بجلی نے کہا کہ گرمیوں میں جموں اور سردیوں میں کشمیر میں اور لوڈنگ کا مسئلہ درپیش ہے۔ان کا کہنا تھا کہ اس وقت جموں کشمیر میں3ہزار میگاواٹ بجلی کی ضرورت ہے،جو کہ800میگاواٹ زیادہ ہے۔ وزیر بجلی نے دعویٰ کیا کہ جس وقت انہوں نے محکمہ بجلی کی کمان سنبھالی،اس وقت ترسیلی و تقسیم کاری کے نقصانات64فیصد تھے،جو کہ اب نیچے آکر34فیصد تک پہنچ گئے۔