اورنگ آباد میں فرقہ وارانہ فساد،2ہلاک 50 زخمی

 اورنگ آباد// مہاراشٹر کے مراٹھواڑہ میں واقع تاریخی شہر اورنگ آباد میں ایک معمولی واقعہ کی وجہ سے فرقہ وارانہ تشدد پھوٹ پڑا، جس کے سبب دوافراد ہلاک اور 50 سے زائد زخمی ہوئے ہیں، جن میں 10-11 پولیس اہلکار بھی شامل ہیں۔شہر میں دفعہ 144 نافذکیاگیاہے ۔ریاستی وزیرمملکت برائے داخلہ دیپک کیسرکر نے اس کی تصدیق کی اور کہاکہ تشدد پانی کانل کنکشن کاٹنے کے بعد پھوٹ پڑا ہے ۔ پولیس نے مشتعل افراد پر قابو پانے کے لیے آنسو گیس کے گولے داغے اور ہوائی فائرنگ کی۔ جالنہ سے ایس آرپی ایف کی کمک اورنگ آباد پہنچ چکی ہے ۔آتشزنی کی وارداتوں کے دوران 25 سے زائد دکانیں جلائی گئیں جبکہ راجا بازار، گاندھی نگراور شاہ گنج جیسے حساس علاقے سب سے زیادہ متاثر ہوئے ہیں۔ پولیس پر حملے اور گاڑیوں کی توڑپھوڑ کی گئی ہے ،اے سی پی گوردھن کولیکر، ایک پولس انسپکٹر سمیت کئی اہلکار زخمی ہوئے ہیں۔شہر میں پر امن کشیدگی پائی جاتی ہے ۔ پولیس ذرائع کے مطابق میونسپل کارپوریشن کے ذریعہ غیرقانونی پانی کنکشن کو بند کرنے کا سلسلہ شروع کیا ہے جس پیش نظر دوگروپوں کے درمیان تکرار کے بعد افواہوں کا دور دورہ شروع ہو گیا جس کے بعد شہر میں تشدد پھوٹ پڑا۔پولیس نے موت کی تصدیق نہیں کی ہے۔