عظمیٰ نیوز سروس
سرینگر //بارہمولہ کے ایم پی انجینئر رشید بدھ کو تہاڑ جیل سے باہر چلے گئے ۔ ایک روز قبل عدالت نے انہیں ٹیرر فنڈنگ کیس میں 2 اکتوبر تک عبوری ضمانت دی تھی تاکہ وہ آنے والے جموں و کشمیر اسمبلی انتخابات میں مہم چلا سکیں۔رشید 2017 کے دہشت گردی کی فنڈنگ کیس میں غیر قانونی سرگرمیاں(روک تھام)ایکٹ کے تحت قومی تحقیقاتی ایجنسی(این آئی اے)کی گرفتاری کے بعد 2019 سے جیل میں ہے۔ انجینئر کو 4.15 بجے جیل سے رہا کیا گیا۔انجینئر رشید نے بارہمولہ میں 2024 کے لوک سبھا انتخابات میں سابق وزیر اعلی عمر عبداللہ کو شکست دی تھی۔جموں و کشمیر اسمبلی کے انتخابات تین مرحلوں 18 ستمبر، 25 ستمبر اور 1 اکتوبر کو منعقد ہوں گے۔
نتائج کا اعلان 8 اکتوبر کو کیا جائے گا۔انجینئر کی جماعت عوامی اتحاد پارٹی (اے آئی پی) اسمبلی انتخابات میں حصہ لے رہی ہے۔اس سے پہلے دن میں، ایڈیشنل سیشن جج چندر جیت سنگھ نے انجینئر کو 2 لاکھ روپے کے ذاتی مچلکے اور اتنی ہی رقم کی ایک ضمانت پر عبوری ضمانت پر رہا کرنے کا حکم دیا۔ انہوں نے اس پر کچھ شرائط بھی عائد کیں جن میں یہ بھی شامل ہے کہ وہ اس کیس کے بارے میں میڈیا سے بات نہیں کریں گے۔ادھر دہلی کی ایک عدالت دہشت گردی کی فنڈنگ کیس میں لوک سبھا ممبر پارلیمنٹ انجینئر رشید کی باقاعدہ ضمانت کی درخواست پر 5 اکتوبر کو اپنا حکم سنائے گی۔ایڈیشنل سیشن جج چندر جیت سنگھ، جنہوں نے منگل کے روز انجینئر رشید ، کو عبوری ضمانت دی تھی، تاکہ وہ جموں و کشمیر اسمبلی انتخابات میں مہم چلا سکیں، ان کی باقاعدہ ضمانت کی درخواست پر حکم نامہ موخر کر دیا۔