انجینئروں کا 2مئی کو ہڑتال کا اعلان

 سرینگر//حکومت کی طرف سے بجٹ اعلانات کو عملی جامع نہ پہنانے اور تنخواہوں میں تفاوت کو برقرار رکھنے کا الزام عائد کرتے ہوئے سرکاری محکموں میں تعینات انجینئروں 2مئی کو اجتماعی رخصتی رکھ کر ہڑتال کا اعلان کیااور سرکار کو الٹی میٹم دیتے ہوئے کہا کہ اگر انکے مطالبات کو پورا نہیں کیا تو ضروری خدمات میں بھی رکاوٹ ڈالیں گے۔سرکار پر10ہزار انجینئروں کے مستقبل سے کھلواڑ کرنے کا الزام عائد کرتے ہوئئے انجینئروں کے مشترکہ پلیٹ فارم’’ سٹیٹ جوائنٹ ایکشن کمیٹی آف گریجویٹ انجینئرس ایسو سی ایشن‘‘ نے کہا کہ گزشتہ ایک دہائی سے انجینئر ان سے امتیازی سلوک دور کرنے کا مطالبہ کر رہے ہیں،کیونکہ30برسوں کے بعد بھی انجینئر اگلی سطح پر پہنچ نہ پائے۔ ایسو سی ایشن کے صدر انجینئر فاروق احمد گنائی نے جنرل سیکریٹری پیرزادہ ہدایت اللہ کیے ہمراہ پریس کانفرنس میں کہا کہ سرکاری محکموں میں  اب بھی انچارج نظام جاری ہے اور انہیں وہ مراعات فراہم نہیں کی جاتیں جو اس عہدے پر تعینات انجینئر کو ہونے چاہیں۔انہوں نے کہا کہ6ماہ کے اندر اندر کسی بھی انچارج افسر یا انجینئر کو مستقل کرنا ہوتا ہے،تاہم سرکاری محکموں میںسالہا سال سے انجینئروں کو انچارج کا ہی قلمدان سونپا گیا۔انہوںنے کہا کہ سابق وزیر خزانہ نے بجٹ خطاب کے دوران اس بات کی یقین دہانی کرائی تھی کہ انجینئروں کے مسائل کو حل کیا جائے گا اور یکم اپریل سے ضوابط کے تحت’’ائے سی پی‘‘ کا نفاذ عمل میں لایا جائے گاجبکہ مقررہ سفری الاونس کا بھی جائزہ لیا جائے گا،تاہم یہ سب سراب ثابت ہوا۔انجینئروں نے2مئی کو اجتماعی رخصتی  لینے کا اعلان کرتے ہوئے کہا کہ اس روز راج باغ میں انجنیئرنگ کمپلیکس کے باہر احتجاج کیا جائے گا۔انہوں نے واضح کیا کہ انجینئر اب کسی بھی صورت میںخاموش رہنے والے نہیں ہیںاور اگر اس دوران ضروری خدمات بھی متاثرہونگی تو اس کا ذمہ داری سرکار پر عائد ہوگی۔