نئی دہلی//سپریم کورٹ نے بیوی کے قتل معاملہ میں اتر پردیش کے آزاد ممبر اسمبلی امن منی ترپاٹھی کو بڑی راحت دیتے ہوئے اس کی ضمانت کے خلاف اپیل آج مسترد کردی۔جسٹس اے کے سیکری کی صدارت والی بنچ نے الہ آباد ہائی کورٹ کے فیصلہ کے خلاف استغاثہ ایجنسی مرکزی تفتیشی بیورو (سی بی آئی) اور متوفیہ سارہ سنگھ کی ماں سیما سنگھ کی اپیل ٹھکرا دی۔ہائی کورٹ نے نو مارچ 2017 کو اترپردیش کے دبنگ لیڈر امرمنی ترپاٹھی کے ممبر اسمبلی بیٹے امن منی کو ضمانت پر رہا کرنے کا حکم دیا تھا۔سی بی آئی اور سیما سنگھ نے آزاد ممبر اسمبلی کو دی گئی ضمانت کو منسوخ کرنے کی عدالت سے اپیل کی تھی۔کیس کی سماعت کے دوران امن منی کی جانب سے دلیل دی گئی تھی کہ پوسٹ مارٹم رپورٹ کے مطابق یہ حادثاتی موت کا معاملہ ہے نہ کہ قتل کا۔ امن منی کی جانب سے یہ بھی کہا گیا کہ کیس کے چشم دید گواہ نے بھی کہا ہے کہ کار گر کر تباہ ہوئی تھی۔ امن منی کے وکیل نے سیما سنگھ کی درخواست کو بے بنیاد بھی بتایا تھا۔وہیں سی بی آئی نے امن منی کی ضمانت خارج کئے جانے کی درخواست کرتے ہوئے کہا کہ آزاد ممبر اسمبلی کے خلاف اس کے پاس کافی ثبوت ہیں، جبکہ متوفیہ کی ماں سیما سنگھ کی طرف سے کہا گیا تھا کہ انہیں مسلسل دھمکیاں مل رہی ہیں. لہذا امن منی کی ضمانت کو منسوخ کیا جانا چاہئے ۔خیال رہے امن منی کی بیوی سارہ سنگھ کی مشتبہ حالات میں 9 جولائی 2015 کو موت ہو گئی تھی۔یو این آئی
امن منی کی ضمانت منسوخ کرنے سے سپریم کورٹ کا انکار
