امریکی ری پبلکن پارٹی میں نیا دھڑا بنانے پر مشاورت

واشنگٹن //امریکا کے سابق صدر ڈونلڈ ٹرمپ سے ناراض ری پبلکن پارٹی کے درجنوں رہنماؤں نے ٹرمپ مخالف دائیں بازو کی نئی جماعت یا پارٹی کے اندر نیا دھڑا بنانے کے لیے مشاورت شروع کر دی ہے۔ کئی ری پبلکن رہنماؤں کی جانب سے صدارتی انتخابات کے بعد ٹرمپ کے طرزِ عمل کو جمہوریت کے منافی قرار دیتے ہوئے ناپسندیدگی کا اظہار کیا گیا تھا۔ جن افراد نے اس مشاورت میں حصہ لیا ان میں سابق ری پبلکن قانون ساز، سابق صدور رونلڈ ریگن، جارج ڈبلیو بش سینئر، جارج ڈبلیو بش جونیئر، سابق صدر ٹرمپ کی انتظامیہ میں شامل بعض رہنما، سابق سفارت کار اور ری پبلکن منصوبہ ساز شامل ہیں۔ خبر رساں اداروں کے مطابق گزشتہ روز 120 افراد نے زوم کال کے ذریعے پارٹی کے نئے دھڑے کی تشکیل پر غور و خوص کیا جو اصولوں کے مطابق قدامت پسندی، آئین اور جمہوریت کے تحفظ کا علم بردار ہو گا۔ اس دوران سابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے خلاف سینیٹ میں مواخذے کی کارروائی کے دوسرے روز ایوانِ نمایندگان کے ارکان نے اپنے دلائل کے ساتھ سابق صدر کے بیانات کی نقول اور 6 جنوری کو کیپٹل ہل پر حملے کی وڈیو بطور ثبوت پیش کردی۔