واشنگٹن// امریکا نے افغانستان سے افواج کے انخلا کی رفتار کم کرنے کا عندیہ دے دیا ہے۔غیر ملکی خبر رساں ایجنسی کے مطابق امریکی محکمہ دفاع پینٹاگون کے ترجمان جان کربی نے اپنے ایک بیان میں کہا ہے کہ افغانستان سے امریکی افواج کے انخلا کی رفتار کم کی جاسکتی ہے۔ترجمان پینٹاگون جان کربی نے کہا کہ افغانستان میں طالبان کے حملے جاری ہیں، تشدد اب بھی زیادہ ہے، افغانستان کی صورتحال پر مسلسل نظر رکھی ہوئی ہے۔پینٹاگون کے ترجمان نے کہا کہ افغانستان سے متعلق ہر فیصلہ مناسب وقت پر ہوگا،افغانستان میں صورتحال بدل رہی ہے۔جان کربی نے کہا کہ صدر جوبائیڈن کی ستمبر تک مکمل فوجی انخلا کی ڈیڈ لائن فعال ہے تاہم افغانستان سے امریکی افواج کے انخلا کی رفتار کم کی جاسکتی ہے۔دریں اثناء کابل میںکرزئی انٹرنیشنل ایئرپورٹ کے مکمل انتظامات ترکی کے حوالے کرنے سے متعلق امریکی وفد جمعرات کو ترکی پہنچے گا۔ترکی کی وزارت دفاع نے کہا کہ امریکی محکمہ دفاع کا ایک وفد جمعرات کو ترکی پہنچے گا جس میں افغانستان کے دارالحکومت کابل میں حامد کرزئی انٹرنینشل ایئرپورٹ کے انتظامات پر تبادلہ خیال کیا جائے گا۔بیان میں کہا گیا کہ افغانستان میں نیٹو کے اپنے مشن کے خاتمے کے اعلان کے بعد افغانستان کی صورتحال کو اہمیت حاصل ہوگئی ہے۔ اس مسئلے پر گذشتہ ہفتے برسلز میں منعقدہ نیٹو رہنماؤں کے اجلاس کے علاوہ بھی امریکی صدر جوبائیڈن اور ترک صدر طیب اردوان کی ایک ملاقات میں بھی تبادلہ خیال کیا گیا تھا۔امریکی وفد ، جو ترک وزارت دفاع کے عہدیداروں سے ملاقات کرے گا ، سے توقع کی جارہی ہے کہ وہ اس معاملے پر پوری تفصیل سے ترک حکومت کو آگاہ کرے گا۔
امریکہ کا افغانستان سے فوجی انخلا کی رفتار کم کرنے کا عندیہ
