عظمیٰ نیوز سروس
سرینگر//چھڑی مبارک سالانہ یاترا جو 2 ستمبر کو پہلگام میں اس کی آخری رسومات ‘پوجن’ اور ‘وسرجن’ کے ساتھ اختتام پذیر ہوئی، پنچک کے بعد کل دریائے لدر کے کنارے ادا کی گئیں جو جمعرات کی صبح 10.38 بجے ختم ہوئی۔ پوجا صبح 11 بجے شروع ہوئی اور تقریباً 90 منٹ تک جاری رہی۔ ملک کے مختلف حصوں سے آئے ہوئے سادھوں اور سیاحوں کی بڑی تعداد پوجن میں شامل ہوئی۔
بعد میں کری-پکوری بھنڈارا کا اہتمام کیا گیا اور انہیں دکشینہ پیش کی گئی۔ چھڑی مبارک شام 4:00 بجے پہلگام سے روانہ ہوئی اور شام 6:20 پر اپنے ٹھکانے دشنمی اکھاڑہ پہنچی۔چھڑی مبارک کو 31 اگست کو ‘شراون-پورنیما’ کے موقع پر امرناتھ گھپا لے جایا گیا اور ویدک بھجن کا نعرہ لگاتے ہوئے پوجن کی گئی۔مہنت دیپندر گری جی نے بتایا کہ جموں و کشمیر ریاست اور پورے ملک کی سلامتی اور خوشحالی کے لیے اجتماعی دعائیں کی گئیں۔مہنت نے کہا کہ یاترا ایمان کی علامت ہے۔ زائرین اپنی روحانی پیاس بجھانے کے لیے یہ یاترا کرتے ہیں۔ یہ نہ صرف ایک روحانی سفر ہے بلکہ ہندوستان کی تکثیری ثقافت اور تنوع میں اتحاد کو بھی ظاہر کرتا ہے جس میں ہندو ہر سال پوری دنیا سے اس یاترا کے لیے آتے ہیں اور جموں و کشمیر کے مسلمانوں نے ہمیشہ ان کا خیر مقدم کیا ہے۔مہنت دیپندرا گری نے ہندوستانی فوج (7 پیرا)، آئی ٹی بی پی کو مبارکباد دی اور شکریہ ادا کیا جس نے 49 کمپنیاں، جموں و کشمیر پولیس، ایم آر ٹی، ایس ڈی آر ایف، محکمہ صحت، پی ایچ ای، پی ڈی ڈی، بی آر او، مقامی لوگوں کو خیمہ بستی میں رہائش فراہم کی۔