امام عالی مقامؓ کی شہادت تا قیامت مشعل راہ | میاں بشیر،انجمن اوقاف ،مولانا قانونگو،مولانا ہمدانی، ڈاکٹر فاروق اور عمر عبداللہ کے پیغامات

سرینگر//درگاہِ حضرت نظام الدین کیانویؒبابا نگری وانگت کنگن کے سجادہ نشین میاں بشیر احمد لاوری نے یوم عاشورہ پر اپنے پیغام میں کہا ہے کہ کہا کہ حضرت امام حسین ؓ اور ان کے جانثار ساتھیوں کی شہادت اپنے دامن میں دنیا بھر کے مسلمانوں کیلئے اعلیٰ کردار و عمل کی بے شمار مثالیں سمیٹے ہوئے ہے۔ حضرت امام حسین ؓ نے اس بے مثال قربانی کے ذریعے حق و صداقت کی جو شمع روشن کی ہے وہ مسلمانان عالم کے دلوں میں تاابد روشن رہے گی۔امام عالی مقام ؓ نے دنیا کو دکھا دیا کہ صبر کی قوت،تسلیم و رضا کی کیفیت،ایمان کی حرارت موجود ہو اور احکام الٰہی کی عملی شہادت پیش کرنا مقصود ہو تو فتح ہمیشہ حق کی ہوتی ہے۔انہوںنے کہا کہ ہمارے لئے عاشور ہ کا سب سے اہم اور ہمیشہ یاد رکھا جانے والا پیغام یہی ہے کہ ہم اپنی صفوں میں مکمل اتحاد و اتفاق قائم کر کے امت مسلمہ کے خلاف کی جانے والی ناپاک سازشوں کو ہمیشہ ہمیشہ کیلئے ناکام بنا دیں،جو اسلام کیخلاف رچائی جارہی ہیں۔انہوں نے مسلمانوںپر زور دیا کہ پنجگانہ نمازوں کی پابندی کے ساتھ ساتھ تلاوت ِقرآن پاک اور حب اہل بیتؓ پر گامزن رہیں اسی میں ہماری کامیابی اور کامرانی کا راز مضمر ہے۔انجمن اوقا ف جامع مسجد سرینگر نے حضرت امام حسینؑ کی عظیم اور تاریخ ساز قربانیوں کو خراج عقیدت ادا کرتے ہوئے کہا ہے کہ اسلامی عقائد ، تعلیمات اور بنیادی نظریات کے تحفظ کیلئے 10 محرم الحرام کو حضرت امام عالی مقامؑ نے اپنے جانثار رفقاء کے ہمراہ انتہائی مظلومیت اور بے کسی کی حالت میں جس سرفروشی اور قربانی کا مظاہرہ کیا وہ رہتی دنیا تک انسانیت کیلئے رہنمائی فراہم کرتی رہے گی۔بیان میں کہاگیا کہ حضرت امام حسین ؓ نے باطل قوتوں کے سامنے جھکنے سے انکار کرکے تا قیام قیامت حق و صداقت کے علم کو بلند رکھ کر حق پسندوں کیلئے ایک درخشندہ مثال قائم فرمائی۔بیان میں کہا گیاکہ شہدائے کربلا کی بے مثال قربانیاں پوری ملت کیلئے نقش راہ کی حیثیت رکھتی ہیں کیونکہ حضرت امام عالی مقامؓ نے کربلا کے تپتے ریگستان میں شہادت پیش کرکے اسلام اور انسانیت کی نجات کا ایک روشن عنوان رقم کیا ہے۔ انجمن حمایت الاسلام کے صدر مولانا خورشید احمد قانونگو نے اپنے پیغام میں کہا ہے کہ امام حسین ؓ نے رخصت کی اجازت ہوتے ہوئے قربت پیغمبر اسلام ؐ کا خیال رکھتے ہوئے عزیمت کو اختیار کیا اور گراں قدر ایثار پیش کرتے ہوئے اسلام اور شریعت کے اصولوںکی حفاظت کرتے ہوئے اپنی ذات بابرکت و خاندانِ نبوت کو میدان کربلا میں قربانی کیلئے پیش کیا اور تاقیامت عزیمت ، ایثار ، قربانی و فکرِ دین میں پیشوائی ، سبقتِ بے مثال حاصل کی اور ہر دور کے عوام اور اکابرین دین و سیاست طاقت ورعونت سے ٹکر لینے کا پیغام دیا۔ آخرکار حضرت حسین ؓ و خانوادہ پیغمبر اسلام ؐ کے افراد کی عظیم قربانیوں نے رنگ لاکر مد مقابل پسپا ہوا۔ شہدائے کربلا نے یہ پیغام دیا کہ اسلام اور شریعت مسلمانوں کا ایسا انمول اثاثہ ہے جو ہمیشہ دائم رہنے کیلئے اہل اسلام سے قربانی کا تقاضا کرتا ہے جنہوںنے ان قربانیوں سے پہلو تہی کی، وہ ہمیشہ اصحاب اقتدار کے دام میں آکر جھکنے ، بکنے اور تھکنے سے باز نہیں آتے ۔جمعیت ہمدانیہ کے سربراہ مولانا ریاض احمد ہمدانی نے یوم عاشورہ اور سیدنا حضرت امام حسین ؓ کی شہادت پرکہا ہے کہ حضرت امام عالی مقامؓ نے کربلا کے میدان میں اپنی جان جان آفرین کے حوالے کرکے یہ حیات بخش پیغام دیاجوعالم انسانیت کی بقا کیلئے مشعل راہ ہے۔ عدل وانصاف ، مساوات اور انسانیت کے عظیم اصولوں خاصکر دین اسلام کی خاطر جو شہادت حضرت امام عالی مقامؑ نے کربلا میں پیش کی اُس پر رہتی دنیا تک انسانیت عش عش کرتی رہے گی۔  نیشنل کانفرنس صدر ڈاکٹر فاروق عبد اللہ نے کہا ہے کہ میدان کربلا میں سیدنا حضرت امام حسین ؓ اور ان کے جانثار ساتھیوں کی شہادت کو تاریخ عالم حق و صداقت کی علمبرداری کیلئے فقید المثال قربانی قرار دیتے ہوئے کہا کہ دنیا میں جب بھی اور جہاں کہیں بھی ظلم وظالم کی پرچھائیاں آگے بڑھنے کا رادہ باندھیں گی، بے سروسامان مظلوم انسان امام عالی مقام حضرت حسین ؓ کی عظیم شہادت کے فلسفے کو سامنے رکھ کر باطل کو عبرت ناک شکست سے دو چار کرنے میں کامیاب ہوں گے ۔ڈاکٹر فاروق نے کہا کہ یزیدی لائو لشکر نے اگرچہ میدان کربلا کوحضرت حسینؓ کے پاک خون سے لالہ زار کر دیا تھا لیکن آج بھی عالم انسانیت حق و صداقت کے علمبردارامام حسین ؓ اور ان کے جانثاروں کی قربانیوں پر فخر کررہی ہے اور یہ سلسلہ تاقیامت اسی طرح جاری رہے گا۔پارٹی کے نائب صدر عمر عبد اللہ نے امام حسین ؓ اور ان کے ساتھیوں کی عظیم شہادت کو مظلوم اقوام کی جد جہد کے لئے فتح و نصرت کی منادی قرار دیتے ہوئے کہا کہ خدا ہم سب کو حسینی ؓ راستے پر چلنے اور حق و صداقت کی سربلندی کے لئے راہ قربانی اختیار کرنے کی توفیق بخشے۔
 
 
 

امام حسینؑ کی قربانی اعلیٰ اقدار کی یاد دہانی :لیفٹیننٹ گورنر 

سرینگر//لیفٹیننٹ گورنر منوج سنہا نے یومِ عاشورہ کے موقعہ پر جموں کشمیر کے عوام کیلئے امن ، خوشحالی اور خیر و عافیت کی دعا کی ۔ یومِ عاشورہ کے موقعہ پر اپنے پیغام میں لفٹینٹ گورنر نے کہا کہ امامِ حسین ؑ اور اُن کے رُفقاء کی حق ، انصاف کے اقدار کو قائم رکھنے کیلئے اپنی جانوں کی قربانیاں دیں ۔ انہوں نے مزید کہا کہ امام حسینؑ کی شہادت ہمیں اعلیٰ انسانی اقدار کی یاد دہانی کراتی ہے ۔ یومِ عاشورہ پر شہداء کربلا کو یاد کرتے ہوئے لیفٹیننٹ گورنر نے کہا کہ حضرت امام حسین ؑ اور اُن کے ساتھیوں نے صبر اور حوصلے کا مظاہرہ کر کے کربلا میں تاریخی قربانیاں دیں ۔ انہوں نے لوگوں کو سچائی کے راستے پر چلنے کیلئے کہا اور اُمید ظاہر کی کہ یہ موقعہ پر تمام طبقوں کے مابین بھائی چارے ، امن و اخوت اور صبر کے رشتے مزید مستحکم بنائے گا ۔
 
 
 

عزاداروں پر تشدد وبائی زنجیر توڑنے کا قابل قبول طریقہ نہیں :انجمن شرعی شیعیان 

سرینگر// انجمن شرعی شیعیان نے عالمی وباء کی صورتحال میں محرم الحرام کی تقریبات سے متعلق حکومتی پالیسی میں واضح تضاد کی تنقید کرتے ہوئے کہا کہ وبائی زنجیر توڑنے کے نام پر عزاداروں پر پولیس تشدد مسئلہ کا حل نہیں۔پارٹی ترجمان نے ایک بیان میں کہا کہ انجمن نے وبائی صورتحال میں مراسم عزاداری کی انجام دہی کے دوران طبی ماہرین اور مراجع کرام کی طرف سے جاری کردہ ہدایات و احکامات کی روشنی میں تمام تر احتیاطی تدابیر کے ساتھ محرم تقریبات کا فیصلہ کیا اور مجالس عزا کے دوران احتیاطی تدابیر پر عمل کیا جا رہا ہے تاہم ابتدائے محرم میں شہر سرینگر میں چند چھوٹے جلوس عزا برآمد کئے گئے جہاں احتیاطی تدابیر کے حوالے سے غیر سنجیدگی کا مشاہدہ کیا گیا جس کے بعد تنظیم اس نتیجے پر پہنچی کہ دسیوں ہزار عزاداروں پر مشتمل جلوس عزا میں احتیاطی تدابیر خارج از امکان ہے۔ ترجمان نے کہا کہ محرم جلوسوں پر پابندی کے حکومتی حکمنامے کے بعد انجمن شرعی شیعیان نے تمام پہلو وں کو مد نظر رکھتے ہوئے حکومتی فیصلے کے خلاف محاذ آرائی کے بجائے انسانی صحت و سلامتی کو ترجیح دے کر اپنی حکمت عملی کا اعلان کیا اور تنظیم اپنے اس فیصلے پر کار بند ہے لیکن ریاستی انتظامیہ نے حالیہ ایام کے دوران اپنی محرم پالیسی میں تضاد کا مظاہرہ کرکے عزاداروں کو ابہام و انتشار میں مبتلا کیا جس کے بعد چند ایک مقامات پر عزاداری کے چند چھوٹے جلوسوں پر پولیس تشدد کی کاروایاں عمل میں آئیں۔ ترجمان نے کہا کہ انتظامیہ کا یہ رویہ نہایت افسوسناک ہے جس سے یہی اخذ کیا جا رہا ہے کہ ایک طرف وبائی صورت حال کی آڑ میں کشمیر ی مسلمانوں کی مذہبی آزادی سلب کی جا رہی ہے اور دوسری طرف  جب کسی جگہ پر لوگ از خود عزا داری کا جلوس برآمد کرتے ہیں تو پولیس تشدد سے افرا تفری پیدا ہو رہی ہے جس کی وجہ سے رہنما خطوط کی خلاف ورزیاں ہوتی ہیں۔