نئی دہلی//منفعت بخش عہدہ معاملے میں ملوث عام آدمی پارٹی (آپ) کے 20 ممبران اسمبلی سے منسلک معاملے میں الیکشن کمیشن کے حکم پر پارٹی نے کہا ہے کہ کمیشن کے فیصلے سے یہ غلط فہمی ہو رہی ہے کہ ان ممبران اسمبلی کو بے دخل کر دیا گیا ہے جبکہ ایسا کچھ نہیں ہے اور یہ سب افواہیں ہیں۔ پارٹی لیڈر اور دہلی کے سابق کنوینر دلیپ پانڈے نے کہا کہ الیکشن کمیشن نے 20 اراکین اسمبلی کے معاملے میں فیصلہ دیا ہے ۔ اس تعلق سے کچھ لوگوں کو غلط فہمی ہو رہی ہے کہ 20 ممبران اسمبلی کو بے دخل کر دیا گیا ہے جبکہ ایسا کچھ نہیں ہے اور یہ افواہ محض ہے ۔ پارلیمانی سکریٹری مقرر کئے جانے پر وکیل پرشانت پٹیل نے 21 ممبران اسمبلی پر منفعت بخش عہدے کا الزام لگا کر صدر کو درخواست دی تھی۔ اگرچہ ان میں سے راجوری گارڈن کے ممبر اسمبلی جرنیل سنگھ نے پنجاب اسمبلی سے الیکشن لڑنے کیلئے پہلے ہی استعفی دے دیا تھا۔ ممبران اسمبلی نے دہلی ہائی کورٹ کے ان کے پارلیمانی سکریٹری کے طور پر تقرری کو منسوخ کرنے کے حکم کو بنیاد بنا کر کمیشن سے بھی اس معاملے کو ختم کرنے کے لیے درخواست دی تھی، لیکن کمیشن نے تقرری سے لے کر کورٹ کا فیصلہ آنے تک کی مدت کا ذکر کرتے ہوئے درخواست کو مسترد کر دیا۔ مسٹر پانڈے نے کہا ہے کہ دراصل ان ممبران اسمبلی نے الیکشن کمیشن کے سامنے بنیادی اعتراضات سے متعلق عرضی دائر کی تھی جس میں کہا گیا تھا کہ کمیشن کو اس معاملے کی سماعت کا حق نہیں ہے اور اس تعلق سے کوئی معاملہ بنتا نہیں ہے ۔ کمیشن نے ایک سال سماعت کے بعد کل یہ فیصلہ دیا ہے کہ اس معاملے کی سماعت کا اسے حق حاصل ہے اور وہ اس کی سماعت کرے گا۔ ایک طرف کمیشن اب اس معاملے میں سماعت شروع کرے گا تو دوسری طرف ممبر اسمبلی کمیشن کے اس فیصلے کو ہائی کورٹ میں چیلنج کریں گے ۔ اب ان ممبران اسمبلی کو کسی طرح کا کوئی خطرہ نہیں ہے ۔یو این آئی
الیکشن کمیشن کے حکم سے ممبران اسمبلی کی رکنیت پر کوئی خطرہ نہیں:پانڈے
