الیکشن کمیشن آف انڈیا وفد کا دورہ جموں اور کشمیر8سے 10اگست تک متوقع اسمبلی انتخابات سے قبل انتظامیہ اورسیاسی جماعتوں سے ملاقات کا پروگرام

 عظمیٰ نیوز سروس

سرینگر// ہندوستانی الیکشن کمیشن (ای سی آئی) خطے میں اسمبلی انتخابات کے اعلان پر حتمی فیصلہ لینے کے لیے اگلے چند دنوں میں جموں و کشمیر کا دورہ کرنے کا امکان ہے۔رپورٹس کے مطابق ای سی آئی کا وفد حتمی نتیجے پر پہنچنے سے پہلے زمینی سطح کی صورتحال کا جائزہ لے گا۔ چیف الیکشن کمشنر(سی ای سی)راجیو کمار کی سربراہی میں مکمل کمیشن کے دورے کی تاریخوں کو جموں و کشمیر انتظامیہ کے ساتھ مشاورت کے بعد حتمی شکل دی گئی ہے۔ذرائع نے کہا کہ الیکشن کمیشن وفد 8سے 10اگست تک دورہ کرے گا۔جموں و کشمیر کی حتمی انتخابی فہرستیں 20 اگست کو شائع ہونے والی ہیں لیکن اشاعت میں چند دنوں کی تاخیر سے انکار نہیں کیا جا سکتا۔

 

تاہم، ہر طرح سے، فہرستیں 25 اگست کے آس پاس شائع ہونے کا امکان ہے۔عہدیداروں کے مطابق الیکشن کمیشن جموں و کشمیر کے دونوں ڈویژنوں کا دورہ کرے گا۔ انتظامیہ کے اعلی عہدیداروں، ڈسٹرکٹ الیکشن آفیسرز(ڈی ای اوز)، سیاسی جماعتوں کے نمائندوں اور انتخابات کے لیے دیگر تمام اسٹیک ہولڈرز سے بات چیت کرے گا۔گزشتہ ماہ، الیکشن کمیشن کے حکام نے انتخابی فہرستوں کی جاری خصوصی سمری نظرثانی اور اسمبلی انتخابات کے لیے دیگر تیاریوں پر پیش رفت کا جائزہ لینے کے لیے ویڈیو کانفرنسنگ کے ذریعے الیکشن ڈیپارٹمنٹ کے افسران کے ساتھ سلسلہ وار میٹنگیں کیں۔ذرائع کے مطابق کمیشن کو یوٹی میں سیکورٹی کی صورتحال کا جائزہ لینا تھا اور چیف الیکٹورل آفیسر کے علاوہ چیف سکریٹری اور پولیس کے ڈائریکٹر جنرل سے رپورٹ لینا تھی۔ جموں و کشمیر سول انتظامیہ کے علاوہ، کمیشن کو اسمبلی انتخابات کے انعقاد کا فیصلہ کرنے سے پہلے مرکزی وزارت داخلہ سے بھی رپورٹ لینا ہوگی۔سپریم کورٹ نے 11 دسمبر 2023 کے اپنے فیصلے میں جموں و کشمیر میں آرٹیکل 370 کی منسوخی کو برقرار رکھتے ہوئے الیکشن کمیشن سے کہا کہ وہ 30 ستمبر 2024 سے پہلے یونین ٹیریٹری میں اسمبلی انتخابات کروائے۔ایک روز قبل ہی الیکشن کمیشن نے ایک حکم جاری کیا جس میں چیف سیکریٹری اور ڈائریکٹر جنرل آف پولیس کو یہ یقینی بنانے کی ہدایت کی گئی کہ ہوم ڈسٹرکٹ میں کوئی افسر تعینات نہ ہو۔ کمیشن نے دونوں سینئر افسران سے 20 اگست کو تعمیل رپورٹ طلب کی ہے۔ذرائع نے بتایا کہ جموں و کشمیر میں سیکورٹی کے منظر نامے پر پولیس کا نظریہ اسمبلی انتخابات کے وقت اور مراحل کا فیصلہ کرنے میں بہت اہمیت رکھتا ہے کیونکہ جموں خطہ میں پچھلے کچھ مہینوں میں دہشت گردانہ حملوں میں اضافہ دیکھنے میں آیا ہے۔ ایسی اطلاعات تھیں کہ جموں خطہ کے کچھ اضلاع میں 50 سے زیادہ غیر ملکی بالائی علاقوں میں چھپے ہو سکتے ہیں۔جموں و کشمیر کی 90 رکنی قانون ساز اسمبلی کے لیے 5 اگست 2019 کو مرکزی زیر انتظام علاقہ بننے کے بعد جب سابقہ ریاست کی خصوصی حیثیت کو ختم کر دیا گیا تھا اور لداخ، جو اس وقت کی ریاست کا ایک ڈویژن تھا، کو بھی تشکیل دیا گیا تھا۔ علیحدہ UT اگلے چار دنوں میں، جموں و کشمیر UT بننے کے پانچ سال مکمل کر لے گا۔