الور//الور میں رکبر خان کو گئو اسمگلر بتایا کر پیٹ پیٹ کر قتل کردئے جانے کے مشہور واقعہ میں الور پولیس نے جمعہ کو رام گڑھ کی سول کورٹ میں چارج شیٹ داخل کردی ہے۔ تین ملزمین کے خلاف آئی پی سی کی دفعہ 302 ، 341 ، 323 اور 34 کے تحت چارج شیٹ داخل کی گئی ہے۔لیکن پولیس اہلکاروں سمیت دیگر ملزمین کے خلاف جانچ پینڈنگ رکھی گئی ہے۔ ان ملزمین میں پولیس کو اطلاع دینیو الا وی ایچ پی کا کارکن نول کشور بھی شامل ہے۔پولیس اہلکاروں کے خلاف چارج شیٹ داخل نہیں کرنے پر الور پولیس نے وضاحت پیش کی ہے کہ ان کے خلاف مجسٹریٹ جانچ جاری ہے۔ جانچ کے بعد ہی طے ہوگا کہ وہ قصوروار ہیں یا نہیں۔ جن تین کے خلاف چارج شیٹ داخل کی گئی ہے ، ان میں ملزم پرمجیت ، دھرمیندر اور نریش کو پولیس نے گرفتار کیا تھا۔عدالت میں پیش کی گئی 25 صفحات پر مشتمل چارج شیٹ میں دعوی کیا گیا ہے کہ للاوڑی گاوں کے پاس رکبر خان کا پیٹ پیٹ کر قتل کردیا گیا۔ اس واقعہ کے وقت رکبر خان اپنے ساتھی کے ساتھ گایوں کو لے کر جارہا تھا۔
ہجومی تشدد
سپریم کورٹ نے پھر تشویش کا اظہار کیا
ریاستی حکومتوں سے رپورٹ طلب
نئی دہلی//ہجومی تشدد کے بڑھتے واقعات پر سپریم کورٹ نے ایک مرتبہ پھر تشویش کا اظہار کیا ہے۔ سپریم کورٹ نے ریاستی حکومتوں سے ماب لنچنگ پر سپریم کورٹ کے ذریعہ پہلے جاری کی گئیں ہدایات کو نافذ کرنے پر اسٹیٹس رپورٹ سونپنے کیلئے کہا ہے۔ ملک کی 16 ریاستیں اس سلسلہ میں اپنی رپورٹ سونپ چکی ہیں۔ سپریم کورٹ نے کہا کہ سماج میں امن اور خیر سگالی کو ہر حال میں قائم رکھنا ہوگا۔سپریم کورٹ نے کہا کہ لوگوں کو قانون اپنیہاتھ میں لینے سے روکنا ہوگا۔ سپریم کورٹ نے سبھی ریاستوں اور مرکز کے زیر انتظام علاقوں کو ہدایت دی کہ وہ اپنی سرکاری ویب سائٹوں پر ہجومی تشدد کے خلاف گائیڈ لائن جاری کریں۔ سپریم کورٹ نے اس معاملہ کی اگلی سماعت کیلئے 13 ستمبر کی تاریخ طے کی ہے۔خیال رہے کہ اس سے پہلے سپریم کورٹ نے ملک میں آئے دن ہجومی تشدد کے واقعات پر تشویش کا اظہار کیا تھا۔ عدالت نے کہا تھا کہ ہجومی تشدد ایک جرم ہے۔ عدالت نے کہا کہ کوئی بھی شخص قانون اپنے ہاتھ میں نہیں لے سکتا ہے اور اس طرح کے واقعات پر قابو پانا ریاستی حکومت کی ذمہ داری ہے۔