اللہ کے قانون سے بڑا کوئی قانون نہیں:اعظم خان

لکھنؤ//طلاق ثلاثہ بل پرسماجوادی پارٹی کے قدآورلیڈراعظم خان نے کہا  "جو لوگ اسلامی شریعت کے تحت طلاق نہیں دیتے ہیں، وہ طلاق نہیں مانا جاتا ہے۔ طلاق پرقانون بنے یا نہ بنے، اللہ کے قانون سے بڑا کوئی قانون نہیں ہے۔ طلاق کے معاملے میں ہندوستان ہی نہیں پوری دنیا کے مسلمان قرآن کے قانون کو مانتے ہیں۔ سماجوادی پارٹی کے سینئرلیڈر نے کہا کہ پہلے حکومت ان خواتین کو انصاف دلائے، جنہیں ان کے شوہروں نے قبول ہی نہیں کیا۔ انہیں انصاف دلائے، جنہیں گجرات اوردیگرفسادات میں مار دیا گیا تھا۔اعظم خان نے کہا کہ تین طلاق بل سے مسلمانوں کا کوئی لینا دینا نہیں ہے، جو لوگ مسلمان ہیں، وہ قرآن اورحدیث کو مانتے ہیں۔ وہ جانتے ہیں کہ طلاق کا پورا طریقہ قرآن میں دیا ہوا ہے۔ ایسے میں ہمارے لئے قرآن کے اس عمل کے علاوہ کوئی بھی قانون قابل قبول نہیں ہے۔واضح رہے کہ مرکزی حکومت کی جانب سے لوک سبھا میں تین طلاق بل پیش کیا گیا ہے اوراس پربحث ہورہی ہے۔ ایسے میں مسلم تنظیموں اورمسلم رہنماوں نے مرکزی حکومت کے بل کو مذہبی معاملات میں مداخلت سے تعبیرکیا ہے۔ ایسے میں کانگریس سمیت تمام اپوزیشن جماعتوں نے اس بل کو جوائنٹ سلیکٹ کمیٹی کو بھیجنے کا مطالبہ کیا ہے۔ اپوزیشن لیڈرملکا ارجن کھڑگے نے کہا کہ ہے حکومت کو مذہبی معاملات میں مداخلت نہیں کرنی چاہئے۔یو این آئی
 

ہم اپنے مذہب پرعمل کریں گے: اویسی 

 اسلامی شریعت میں سراسر مداخلت:بدر الدین اجمل 

نئی دہلی //مجلس اتحاد المسلمین کے سربراہ اورممبرپارلیمنٹ اسد الدین نے کہا کہ حکومت کے قانون اورجبرودباو سے ہم پیچھے نہیں ہٹیں گے، ہم اپنے مذہب پرعمل کریں گے اوررہتی دنیا تک اسلام پرعمل کرتے رہیں گے۔ کیونکہ مسلم خواتین کی پوری آبادی اس بل کے خلاف ہے۔  انہوں نے حکومت پرایم جے اکبرکے حوالے سے زبردست حملہ کرتے ہوئے کہا کہ بی جے پی ایسے لوگوں کو پناہ دے رہی ہے اورآپ ہمیں آئینہ دکھا رہے ہیں۔ اسد الدین اویسی نے مرکزی حکومت پرتنقید کرتے ہوئے کہا کہ سپریم کورٹ کا نام لے کرگمراہ نہ کریں۔ میں حکومت سے پوچھنا چاہتا ہوں کہ کیا ہمارے کلچرمیں مداخلت کیوں؟َ انہوں نے کہا کہ انہیں خواتین سے محبت نہیں ہے، بلکہ  ان کا مقصد انہیں  جیل بھیجنا ہے۔ اگرمرد کو جیل بھیج دیں گے، ان کے بچوں کی تعلیم اورروزی روٹی کا بندوبست کون کرے گا؟ اویسی نے کہا کہ انصاف دلانے کے نام پردھوکہ ہے۔ کمیونسٹ ممبرپارلیمنٹ محمد سلیم نے حکومت پرتنقید کرتے ہوئے کہا کہ قرآن وحدیث پربات کرنے کے لئے بی جے پی کافی ہے، کیونکہ بی جے پی لیڈراب قرآن وحدیث کی بات کرتے ہیں۔ ایک طرف مسلم طبقے کواورمردوں کے اختیارات کوچھین رہے ہواورمگرمچھ کا آنسو بہاتے ہوئے مسلم خواتین کو انصاف دلانے کی بات کرتے ہو۔ سی پی آئی نے تین طلاق بل کی مخالفت کرتے ہوئے کہا کہ ہم تین طلاق بل کو فوجداری کے تحت لائے جانے کی مخالفت کرتے ہیں۔ انہوں نے مختلف معاملات کواٹھاتے ہوئے کہا کہ اس بل کے لئے کمیٹی بنائی جائے، کیونکہ اس بل کی بنیاد ہی ٹھیک نہیں ہے۔ ممبرپارلیمنٹ مولانا بدرالدین اجمل نے طلاق ثلاثہ بل کی مخالفت کرتے ہوئے کہا کہ یہ اسلامی شریعت میں مداخلت ہے۔ یہ بل مسلمانوں کی مذہبی آزادی کو چھیننے کی ہے۔ انہوں نے کہا کہ مسلمانوں کی بیشترآبادی اس قانون سے متفق نہیں ہے، اس لئے اس کو جوائنٹ سلیکٹ کمیٹی کے پاس بھیجا جائے۔