ترال// بھارتیہ جنتا پارٹی کے ترجمان و ضلع پلوامہ کے انچارج الطاف ٹھاکر بدھ کو جنوبی کشمیر کے دور افتادہ علاقوں کا دورہ کرنے کے علاوہ بس اسٹینڈ ترال میں انہدامی کاروائی میں ان53دکانداروں سے انکی باز آبکاری سے متعلق ٹاون ہال ترال میں ایک میٹنگ کی ہے ۔ بس اسٹیند ترال میں گزشتہ سال سرکار کی طرف سے انہدامی کارروائی میں53دکانوں کو مسمار کیا گیا، جبکہ اُن کی باز آباد کاری کے لئے کوئی بھی اقدام نہیں کیا گیا جس کی وجہ سے یہ دکانداربینک اور بیو پاریوں کے قرضے تلے دب چکے تھے ۔تاجروں نے انہیں بتایا کہ اس انہدامی کارروائی سے قبل ہی حکام نے انہیں باز آباد کاری کے لئے بس اسٹینڈ کے نزدیک اراضی کی نشان دہی کی ،تاہم بعد میں مختلف وجوہات کی بناء پریہ کام نہیں ہو سکاجس کی وجہ سے مذکورہ تاجر پریشانیوں سے دو چار ہیں ۔ْالطاف ٹھاکر نے انہیں بتایا کہ ان کی باز آباد کاری ترجیحی بنیادوں کی جائے گی ۔انہوں نے ترال کے دور افتادہ گائوں دودھ مرگ بٹ نور کا بھی دورہ کیا اور یہاں عوام کو دور پیش مشکلات کا جائزہ لیا۔ٹھاکر نے عہدیداروں پر بھی زور دیا کہ وہ بغیر کسی تاخیر کے فوری طور پر بٹ نور کار مولہ اوربٹ نورر ہرگام سڑک کی مرمت کریں کیونکہ خستہ حال سڑکیں لوگوں اور مسافروں کیلئے بے حد تکلیف کا باعث بن رہی ہیں۔ٹھاکر نے لالپورہ،کہلیل۔کچھ مولہ بٹنور،ہر گام چیوہ دودھ مرگ،علاقوں کا دورہ کر کے یہاں کئی عوامی وفود سے ملاقات کی اور انہیںدرپیش مشکلات سے آگاہی حاصل کی۔بی جے پی رہنما نے مقامی وفودکو یقین دلایا کہ ان کے معاملات کو ترجیحی طور پر حل کیا جائے گا اور ان کے مطالبات کو اعلی افسران اور متعلقہ حکام کے ساتھ اٹھایا جائے گا۔
الطاف ٹھاکر کا ترال کے متعدد گائوں کا دورہ
