سرینگر// حریت (ع) چیرمین میرواعظ عمر فارو ق نے 5 جنوری کی مناسبت سے کہا ہے کہ کشمیر پر اقوام متحدہ کی قراردادوں کو اب پورے 70 سال ہو چکا ہے تاہم دنیا کے اس سب سے بڑا ادارہ اقوام متحدہ نے اس دیرینہ تنازع کے حل کیلئے کوئی ٹھوس اور مثبت قدم نہیں اٹھایا ہے۔ انہوں نے کہا کہ حالانکہ اس ادارے کے قیام کا بنیادی مقصد ہی دنیا بھر کے تنازعات کو حق و انصاف کی بنیاد پر حل کرانا ہے تاہم یہ تاریخ کا المیہ ہے کہ یہ ادارہ خود اپنی ہی قراردادوں پر عمل آوری سے اب تک قاصر رہا ہے جو بیحد افسوسناک ہے۔ میرواعظ نے کہا کہ جموںوکشمیر کے عوام اپنے پیدائشی حق، حق خودارادیت کے حصول کیلئے گزشتہ سات دہائیوں سے بے مثال جانی و مالی قربانیاں پیش کررہے ہیں اور ہمارے حق و انصاف پر مبنی آواز اور پر امن جدوجہد کو طاقت اور تشدد کے بل پر دبانے کیلئے حکومت ہند وہ تمام حربے استعمال کررہی ہے جو کچھ اُس کے بس اور حد اختیار میں ہے ۔ میرواعظ نے کہا کہ جب تک مسئلہ کشمیر کو اُس کے تاریخی پس منظر میں حق خودارادیت کی بنیاد پر یا پھر سہ فریقی مذاکرات سے حل نہیں کیا جاتا خطے میں سیاسی غیر یقینیت اور بے چینی کا ماحول قائم رہے گا۔حریت چیرمین نے تیزی سے بدلتے بین الاقوامی سیاسی حالات کے تناظر میں اقوام متحدہ پر زور دیا کہ وہ مسئلہ کشمیر کو حل کرانے کیلئے اپنا موثر کردار ادا کرے اور خطہ کشمیر میں وقت گزرنے کے ساتھ ساتھ جو قتل و غارتگری ، مار دھاڑ اور بنیادی انسانی حقوق کی پامالیوں کا سلسلہ دراز سے دراز تر ہوتا جارہا ہے اُسے رکوانے کیلئے حکومت ہند پر دبائو ڈالے ۔میرواعظ نے او آئی سی کے ایک اہم رُکن ملک ترکی جواو آئی سی میں کشمیر رابطہ گروپ کا بنیادی رکن بھی ہے کی جانب سے مسئلہ کشمیر کو حل کرنے کی ضرورت کو ایک بار پھر اجاگر کئے جانے اور اس مسئلہ کو اقوام متحدہ کی قراردادوں کے مطابق حل کرنے کیلئے مظلوم کشمیریوں کی حمایت پر زور دیئے جانے اور اِس مسئلہ کو ترجیحی بنیادوں پر حل کرنے کیلئے مظلوم کشمیریوں کی حمایت پر ترکی کے صدر طیب اردگان کا شکریہ ادا کیا اور کہا کہ دیرینہ مسئلہ کشمیر کی سنگینی اور حساسیت کی وجہ سے اب آئے روز اس کے حل پر زور دیا جارہا ہے لیکن بدقسمتی سے حکومت ہند اپنی روایتی پالیسیوں اور ہٹ دھرمی کے سبب تلخ حقائق سے آنکھیں چرار رہی ہے۔ادھر حریت (ع)چیئرمین میرواعظ محمد عمر فاروق نے 6 جنوری1993 کو فورسز کے ہاتھوں سوپور میں اندھا دھند فائرنگ کے نتیجے میں جاں بحق ہوئے 53 نہتے شہریوںکو خراج عقیدت ادا کرتے ہوئے کہا ہے کہ خون سے مزین رواںتحریک حق خودارادیت کو پائے تکمیل تک لیجانے کیلئے قیادت اور قوم وعدہ بند ہیں ۔ میرواعظ نے بمنہ سرینگر میں ایک ہی کنبے کے دو معصوم بچوں سمیت پانچ افراد کی حادثاتی ہلاکت پرشدید رنج و غم کا اظہار کرتے ہوئے مرحومین کے لواحقین کے ساتھ تعزیت اور ہمدردی کا اظہار کیا۔ دریں اثناء آری پل ترال معرکہ آرائی کے دوران جاں بحق ہوئے دو عسکریت پسندوں کوخراج عقیدت ادا کرتے ہوئے میرواعظ نے کہاکہ حکومت ہند کی کشمیری نوجوانوں کو پشت بہ دیوار کرنے کی جارحانہ پالیسیوں کے سبب ہمارے نوجوان اپنے بلند نصب العین کے حصول کیلئے آئے روز اپنی قیمتی جانیں نچھاور کرکے رواں جدوجہدکی آبیاری میں مصروف عمل ہیں۔انہوں نے کہا کہ قربانیاں ہرگز رائیگاں نہیں جائیں گی اور حصول مقصد تک قیادت اور عوامی سطح پر یکسوئی اور استقامت کا مظاہرہ نہ صرف ناگزیر ہے بلکہ رواں جدوجہد اور تحریک کی کامیابی کا تقاضا ہے ۔پیپلزلیگ ترجمان نے سانحہ 6جنوری 1993 کو جاں بحق ہوئے جنگجوئوں کو خراج عقیدت پیش کیا۔لیگ بیان کے مطابق اس سلسلے میں مزار شہداء عیدگاہ میں ایک دعاعیہ تقریب کا انعقاد کیا جائے گا جس میں لیگ کے محبوس چیئرمین غلام محمد خان سوپوری کا پیغام اور خراج عقیدت پیش کیا جائے گا۔