اقتدار میں آئے تو ہمہ جہت ترقی کیلئے کام کرینگے

پونچھ//اپنی پارٹی صدر سید الطاف بخاری نے کہا ہے کہ اپنی پارٹی کا مقصد بلاکسی امتیاز کے سبھی خطوں میں پہاڑی اضلاع کی یکساں ترقی یقینی بنانا ہے۔ اپنی پارٹی اتحاد اور یکساں ترقی پر یقین رکھتی ہے، ہم کسی بھی شخص کے ساتھ امتیاز نہیں برتیں گے، ہمارا مقصد جموں وکشمیر کے لوگوں کو بہتر مستقبل دینا ہے جنہیں آئینی حقوق سے محروم رکھاگیاہے، اگر ہم اقتدار میں آئے تو ہم ہمہ جہت ترقی کیلئے کام کریںگے اور خطہ کے کسی بھی طبقہ کے ساتھ کوئی امتیاز نہیں ہوگا‘‘۔مغل شاہراہ کے بند رہنے سے خطہ پیر پنجال کے لوگوں کو درپیش مشکلات کا ذکر کرتے ہوئے انہوں نے یقین دلایاکہ مغل شاہراہ کو سال بھر آمدورفت کے قابل بنانے کے لئے ترجیحی بنیادپر کام کیاجائے گا ۔ انہوں نے مزید کہاکہ مغل شاہراہ پر ٹنل کی تعمیر کی ضرورت ہے اوراگر اُن کی جماعت اقتدار میں آئی تو تین ماہ کے اندر اِس پر کام شروع کروایاجائے گا۔ انہوں نے مزید کہاکہ اگر اُن کی جماعت اقتدار یں آئی تو جموں وکشمیر سے یو پی ایس سی کے خواہشمندوں کو دی جانے والی عمر کی رعایت بحال کروائی جائے گی۔ انہوں نے کہاکہ اُن کی جماعت سرحدی نوجوانوں کے لئے سیکورٹی فورسز میں خصوصی بھرتی مہم شروع کرنے کی بھی وعدہ بند ہے۔سرکاری محکمہ جات میں خالی اسامیوں کو ترجیح بنیادوں پر پُر کیاجائے گا، مختلف محکمہ جات میں کام کرنے والے 61ہزار یومیہ اُجرت ملازمین کی مستقلی، سماج کے کمزور طبقہ جات کو ماہانہ پانچ ہزار روپے سماجی بہبود کے تحت دینا بھی ہماری ترجیحی رہے گی۔ سنیئر نائب صدرغلام حسن میر نے کہاکہ پردھان منتری اجول یوجنہ کے تحت مستفیدین کو ایک ماہ میں چار اضافی گیس سلنڈر بھرنے کی سہولت میسر ہوگی ،سرمائی ایام کے دوران کشمیر میں ہرشہری کو500یونٹ مفت بجلی اور جموں میں 300یونٹ مفت بجلی فراہم کی جائے گی۔ اسی طرح گرمیوں کے دوران جموں میں 500یونٹ ماہانہ مفت اور کشمیر میں 300یونٹ مفت فی کنبہ بجلی مہیا کی جائے گی۔ بخاری نے کہا ہے کہ5اگست 2019 کا دن جموں و کشمیر کے عوام کیلئے قہر انگیز دن تھا اور اس اندھیرے دن میں مرکزی سرکار کی جانب سے جموں و کشمیر کی شناخت دفعہ 370 اور35 A کو غیر قانونی طور پر منسوخ کر دیا گیا ۔پونچھ کے دورے کے دوران کشمیر عظمیٰ سے بات چیت کے دوران الطاف بخار ی نے کہاکہ جموں وکشمیر کی شناخت کو بحال کرنا اپنی پارٹی کا اولین مقصد ہے ۔بخاری کا کہنا تھا کہ اپنی پارٹی کا اولین مقصد ہے کہ وہ جموں کشمیر کے کھوئے ہوئے تشخص کو دوبارہ بحال کرواناہے ۔انہوں نے کہا کہ 370 کی تنسیخ سے قبل کشمیر میں مختلف سیاسی پارٹیوں کا ایک الائنس پی اے جی ڈی کے نام سے 370 کو بچانے کیلئے بنا تھا مگر 5 اگست کے فیصلے نے یہ ثابت کر دیا کہ وہ ان دفعات کو بچانے میں ناکام ہوئے ۔انہوں نے الزام عائد کرتے ہوئے کہا کہ چند سیاسی پارٹیاں الائنس کی آڑ میں اپنے سیاسی مقاصد حاصل کرنے کی کوششیں کررہی ہیں جبکہ ان سیاسی پارٹیوںکے پاس کوئی روڈ میپ ہی موجود نہیں ہے ۔الطاف بخاری کا کہنا تھا کہ جو لوگ انہیں بی جے پی کی بی ٹیم کہتے ہیں اصل میں وہ ان کی پارٹی کی دن بدن مقبولیت سے گھبرا کر عوام کو گمراہ کر رہے ہیں۔