سرینگر//ْکشمیراکنامک الائنس نے ڈاکٹروں کی طرف سے لگاتار ہڑتال کی وجہ سے پیش آمدہ صورتحال پر سخت برہمی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ افہام و تفہیم کے ساتھ یہ معاملہ حل کیا جانا چاہئے۔ سرینگر میں ایک پریس کانفرنس کے دوران کشمیر اکنامک الائنس کے شریک چیئرمین فاروق احمد ڈار نے کہا کہ معالجین کی ہڑتال کی وجہ سے سرینگر کے لال دید اسپتال اور بچوں کے اسپتال کے علاوہ صدر اسپتال میں مریضوں کی حالات انتہائی خطرناک بنی ہوئی ہے۔ انہوں نے کہا کہ دونوں اطراف سے ہپٹ دھرمی اور غیر حقیقت پسندانہ اپروچ سے مریضوں کی زندگیوں کو خطرے میں ڈالا جا رہا ہے۔انہوں نے جہاں ڈاکٹروں کے مطالبات کو حقیقت پر مبنی قرار دیا،وہی انہوں نے کہا کہ ڈاکٹروں کو بھی چاہے کہ وہ انسانیت کا لحاض رکھ کر مقدس پیشے کو بدنام نہ کریں۔انہوں نے انتظامیہ کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ اگر ڈاکٹروں نے پہلے ہی ہڑتال پر جانے کا الٹی میٹم دیا تھا، تو متبادل انتظامات کیوں نہیں کئے گئے۔ فاروق احمد ڈار نے بتایا کہ کشمیر ایک شورش زدہ علاقہ ہے،اور اس خطے میں ڈاکٹروں کو ہڑتال کرنے اور سرکار کو انہیں نظر انداز کرنے سے قبل سو بار سوچنا چاہے۔