کابل //طالبان کے سیاسی دفتر کے ترجمان سہیل شاہین کا کہنا ہے کہ افغانستان میں کوئی آئین نہیں ہے، نیا آئین تیار کرکے منظور کیا جائے گا۔سہیل شاہین نے چین کے میڈیا کو انٹرویو دیتے ہوئے کہا کہ افغانستان میں افغانوں پر مشتمل نئی جامع حکومت کیلئے بات چیت جاری ہے، نئی جامع حکومت کے فریم ورک میں تمام افغان زیر غور ہیں۔انہوں نے بتایا کہ منتخب کئے جانے والے افغان شخصیات کے ناموں کا اعلان کیا جائے گا۔سہیل شاہین کا کہنا تھا کہ افغانستان میں ابھی اقتدار کا خلا ہے، کسی قسم کے الیکشن کا وقت نہیں،بہت کام ہیں جو بعد میں کیے جائیں گے۔ان کا مزید کہنا تھا کہ افغانستان میں سب سے پہلے جامع حکومت کے قیام کی ضرورت ہے۔ترجمان طالبان نے کہا کہ امریکا، برطانیہ اور روس کے برعکس چین نے افغانستان میں طاقت کا استعمال نہیں کیا، چین خطے کا بڑا ملک ہے، چین افغانستان کی تعمیر نو، بحالی اور ترقی میں کرداد ادا کر سکتا ہے۔ادھرافغان طالبان کے ترجمان ذبیح اللہ مجاہد نے کہا ہے کہ تمام ممالک سے دوستانہ تعلقات چاہتے ہیں لیکن کسی نے مداخلت کی تو اس کے خلاف اٹھ کھڑے ہوں گے۔ذبیح اللہ مجاہد نے اپنے بیان میں کہا کہ افغان عوام طالبان کے ساتھ مل کر کام کریں اور کثیر الجہتی نظام بنانے میں طالبان کی مدد کریں۔ترجمان طالبان نے ایک بار پھر واضح کیا کہ طالبان کسی بھی ملک کے خلاف دشمنی کے جذبات نہیں رکھتے اور چاہتے ہیں کہ کوئی بھی ملک ہمارے معاملات میں مداخلت نہ کرے۔