برلن //جرمن وزیر خارجہ ہائیکو ماس نے عندیہ دیا ہے کہ افغانستان میں جرمن فوجی مشن کی مدت میں توسیع کا امکان ہے۔ دوسری جانب افغان طالبان نے مغربی دفاعی اتحاد نیٹو کو افغانستان سے طے شدہ فوجی انخلا میں ممکنہ تاخیر کے خلاف تنبیہ کی ہے۔ طالبان نے کہا ہے کہ ایسی کوئی بھی تاخیر نیٹو کی طرف سے ’جنگ کے تسلسل‘ کی خواہش سمجھی جائے گی۔نیٹو کے ایک مشن کے تحت افغانستان میں جرمنی کے تیرہ سو فوجی تعینات رہ سکتے ہیں۔ مارچ میں اس معاہدے کی مدت ختم ہو رہی ہے تاہم ہائیکو ماس کے مطابق کابل حکومت اور طالبان کے مابین امن مذاکرات ابھی جاری ہیں اور اسی لیے ان فوجی دستوں کا وہاں رہنا ضروری ہے۔ جرمنی کے فْنکے میڈیا گروپ سے بات چیت میں وزیر خارجہ ماس نے کہا کہ پارلیمانی سطح پر مختلف طرح کی صورتحال کے لیے تیار رہنا چاہیے۔ جرمن دستے افغانستان میں مقامی دستوں کی تربیت اور معاونت کا کام کرتے ہیں۔
افغانستان میں جنگ میں توسیع سے باز رہو
