افسپا ہٹانے سے انکار نئی دلی کا سرنڈر ہے:انجینئر رشید

جموں//عوامی اتحاد پارٹی کے سربراہ اور ممبر اسمبلی لنگیٹ انجینئر رشید نے کہا ہے محبوبہ مفتی کے اس بیان میں کوئی دم نہیں ہے کہ اگر سابقہ سرکار نے کہیں کہیں سے افسپا ہٹانے میں پہل کی ہوتی تو آج انہیں مزید کرنے میں آسانی ہوتی۔انہوں نے کہا کہ محبوبہ مفتی اس طرح کی بے وزن باتوں کو افسپا کیلئے جواز نہیں بناسکتی ہیں۔انہوں نے مزید کہا کہ ایسا کہکر وہ دراصل افسپا کیلئے عمر عبداللہ کو ذمہ دار بتانا چاہتی ہیں جو جواب میں ایسی ہی بے وزن دلیلوں کے ساتھ جوابی الزام لگاتے ہیں لیکن اس دعویٰ اور جوابِ دعویٰ کا واحد مقصد جوں کی توں حالت کو بر قرار رکھتے ہوئے اقتدار حاصل کرنا ہے۔انہوں نے کہا کہ اگر محبوبہ مفتی افسپا کو ہٹانے کے حوالے سے اپنی بے بسی کا اظہار کرتی ہیں تو یہ بہ الفاظِ دیگر اس بات کا ثبوت ہے کہ 29طویل برسوں کے بعد بھی نئی دلی کیلئے جموں کشمیر میں زمینی سطح پراپنا دبدبہ قائم کرنا ممکن نہیں ہو سکا ہے اور افسپا ہی وہ واحد ہتھیار ہے کہ جس سے نئی دلی ریاست کو قابو کئے ہوئے ہے۔تاہم انہوں نے کہا کہ یہ محبوبہ مفتی کی نہیں بلکہ خود نئی دلی کا اعترافِ بے بسی ہے کہ جموں کشمیر کو اپنا اٹوٹ انگ کہنے کے باوجود بھی ایک چھوٹے سے قصبے سے بھی اسے افسپا کو ہٹانے کی ہمت نہیں ہو پارہی ہے۔محبوبہ مفتی سے بھارتی ٹیلی ویژن چینلوں کی جانب سے زہر افشانی کئے جانے کا رونا نہ رونے کیلئے کہتے ہوئے انجینئر رشید نے انسے سوال کیا ہے کہ اگر وہ واقعہ ان چینلوں کو جلتی پر تیل چھڑکتے محسوس کرتی ہیں تو پھر انہیں جموں کشمیر میں ان چینلوں کی نشریات پر پابندی لگانے سے کس نے روکا ہے۔انہوں نے کہا کہ محبوبہ مفتی کو ریاست میں نفرت اور غصہ پھیلانے والی چینلوں کو بند کرنے کی ہمت دکھانی چاہیئے۔انجینئر رشید نے تاہم ساتھ ہی کہا کہ ابھی آزادیٔ اظہار کے چمپئین بنے ہوئے عمر عبداللہ کو یہ بات یاد دلانے کی ضرورت ہے کہ کس طرح انہوں نے مقامی ٹیلی ویژن چینلوں کو بند کروایا تھا ۔