اشفاق سعید
سرینگر // مرکزی حکومت کی جانب سے 207میگاواٹ اضافی بجلی فراہم کرنے کے باوجود بھی جموں اور سرینگر شہروں میں بجلی کا شدید بحران ہے ۔موجودہ صورتحال پر قابو پانے کیلئے انتظامیہ نے سرینگر اور جموں میں 6گھنٹے کی کٹوتی کرنیکا فیصلہ کیا ہے اور جموں میں اس کا باضابطہ طور پر اعلان کر کے اس پر عملدر آمد شروع ہوگیا ہے لیکن وادی میں متعلقہ سینئر افسران اس بارے میں ٹال مٹول کی پالیسی اختیار کررہے ہیں۔ جموں میں انتظامیہ نے دن کے دوران روزانہ 6 گھنٹے بجلی کی کٹوتی کا اعلان کیا۔کشمیر پارو ڈیولیمنٹ کارپوریشن کا کہنا ہے کہ بجلی سپلائی میں معمولی بہتری آئی ہے اور شہر میں 8گھنٹوں کے بجائے 6گھنٹے بجلی بند رہے گی ۔ محکمہ کے حکام نے بتایا کہ وادی میں 1700 اور جموں میں 1300 میگاواٹ بجلی درکار ہے اور کل ملا کر جموں و کشمیر میں تقریباً 3000 میگاواٹ بجلی کی ضرورت ہے۔ حکام نے بتایا کہ تقریباً 3000 میگاواٹ (فی گھنٹہ) کی ضرورت کے برعکس 1500 میگاواٹ دستیاب ہونے سے کل طلب کا 50 فیصد پورا کیا جارہا ہے۔حکام کے مطابق ریاستی سیکٹر کے ہائیڈرو پاور پروجیکٹوں سے جموں و کشمیر میں 425 میگاواٹ بجلی فراہم ہو رہی ہے اور سنٹرل سیکٹر ہائیڈرو پاور پروجیکٹوں سے 12 فیصد فراہم کی جاتی ہے، جو بجلی کی طلب کو پورا کرنے کے لیے ناکافی ہے‘‘۔انہوںنے کہا کہ جموں و کشمیر کو 600 سے 700 میگاواٹ بجلی خریدنی پڑتی ہے جو کہ طلب کا صرف 50 فیصد ہی ہے ۔کشمیر وادی میں پہلے ہی 200سے300میگاوات بجلی کی کمی اپریل کے مہینے میں رہی ۔ادھر جموں انتظامیہ نے سنیچر سے دن کے دوران روزانہ چھ گھنٹے بجلی کی کٹوتی کا اعلان کیا ہے۔ جموں پاور ڈسٹری بیوشن کارپوریشن لمیٹڈ (جے پی ڈی سی ایل) نے کہا کہ جموں ڈویژن اور کشمیر وادی کے دیہی علاقوں میں بجلی کی حالت بدستور خراب ہے۔جبکہ کشمیر پاور ڈیولیمنٹ کارپوریشن کے ایک اعلیٰ افسر نے بتایا کہ ماہ رمضان میں افطاری اور سحری کا وقت کافی مشکل ہے اور یہ جیسے ہی نکل جائے گا تو ہم بجلی سپلائی میں بہتری لائیں گے ،تاہم انہوں نے کہا کہ ہم سرینگر شہر میں اور دیگر قصبوں میں 6گھنٹوں بجلی بند رکھیں گے ۔انہوں نے کہا کہ سرینگر میں صبح6سے9 بجے تک اور شام 3بجے سے 6بجے تک بجلی بند رہتی تھی اور شام کو بھی کچھ گھنٹوں تک بجلی بند رہتی تھی، لیکن اب 6گھنٹے بجلی بند رکھنے کا منصوبہ بنا یا جارہا ہے ۔محکمہ کے چیف انجینئر جاوید احمد ڈار نے کشمیر عظمیٰ کو بتایا کہ 207میگاواٹ اضافی بجلی مرکز سے ملنے کے بعد اس میں بہتری آنی شروع ہو چکی ہے اور ایک شیڈول سا بن گیا ہے کہ اور لوگوں کو بھی پتہ چل رہا ہے کہ بجلی کتنے بجے آئے گی اور کتنے بجے جائے گی،عید کے بعد شیڈول میں بھی بہتری لائی جائیگی ۔انہوں نے کہا کہ انہیں اُمید ہے کہ مئی میں بگلیار بجلی پروجیکٹ سے بجلی کی پیدوار میں اضافہ ہوگا تو اس میں مزید بہتری لائی جا سکے گی ۔