کشتواڑ//کشتواڑ پولیس نے اشتیاق احمد ڈار کے سنسنی خیز قتل معاملہ میں جمعہ کے روز چیف جوڈیشل مجسٹریٹ کی عدالت میں فرد جُرم دائر کیا ہے۔534 صفحوں پر مشتمل فرد جُرم میں ایڈیشنل ایس پی کشتواڑ پربیت سنگھ کی قیادت والی پولیس پارٹی نے سخت سیکورٹی کے دوران فرد جُرم پیش کیا۔ضلع پولیس نے افسران بالا کے ساتھ اس معاملہ کی پیروی کے لئے ایک خصوصی پبلک پراسکیوٹر تعینات کرنے کا معاملہ اُٹھایا ہے۔قابل غور ہے کہ سال رواں کے 9 مارچ کو پولیس اسٹیشن کشتواڑ کو اطلاع ملی تھی کہ جامع مسجد کے نزدیک گولی باری کا واقعہ رونما ہوا ہے ،جس پر پولیس نے کارروائی کرتے ہوئے جائے موقعہ کا دورہ کیا اور وہاں پر اشتیاق احمد دار کی نعش خون میں لت پت پائی تھی۔ایس ایس پی ابرار چودھری نے سینئر پولیس افسروں کے ساتھ مل کر باریک بینی سے جائے موقعہ کا مشاہدہ کیا اور کنٹرول روم جموں سے ایف ایس ایل کی ایک ٹیم بھی طلب کی تھی ا ور نعش کا پوسٹ مارٹم ڈاکٹروں کے ایک بورڈ سے کیا گیا ۔بعد ازاں، اسکی تحقیقات کے لئے ایک خصوصی تحقیقاتی ٹیم تشکیل دی گئی، جس نے معاملہ کی تحقیقات تمام زاویوں سے کی اور آخر کار ایک مُظفر حُسین عرف نکا کمال ولد ولی محمد کمال ساکنہ کمال محلہ کشتواڑ کی گرفتاری عمل میں لائی اور اسکے قبضہ سے قتل میں استعمال کئے گئے ہتھیار کو بھی برآمد کیا۔تحقیقاتی ٹیم نے ایس ایس پی کشتواڑ ابرار چودھری کی نگرانی میں کام کرکے فرد جُرم پیش کیا ۔
اشتیاق ڈار قتل معاملہ
