اسکول کھولنے سے قبل اساتذہ اور دیگرعملہ کو کووِڈ- 19ٹیکہ دینا لازمی:ڈاک

سرینگر//ڈاکٹرس ایسوسی ایشن کشمیر نے انتظامیہ پرزور دیا ہے کہ اسکولوں کو دوبارہ کھولنے سے قبل اسکولوں کے اسٹاف اور تدریسی عملہ کو کووِڈ ٹیکہ لگانا چاہیے۔ایک بیان میں ایسوسی ایشن کے صدر ڈاکٹر نثار الحسن نے کہا کہ اسکولو ں کے کھولنے سے قبل اساتذہ اور اسکول اسٹاف کو کووِڈ ویکسین دینا لازمی ہے۔انہوں نے کہا کہ ہمیں کووِڈ ٹیکہ کاری کو اساتذہ اوراسکول اسٹاف کیلئے ترجیحی بنیادپر رکھنا چاہیے۔انہوں نے کہا کہ ٹیکہ انہیں وائرس سے بچائے رکھے گااور انہیں پڑھانے کے اہل بنائے گا جس سے کہ اسکولوں کو کھلا رکھا جاسکتا ہے ۔انہوں نے کہا کہ ہم اساتذہ اور اسکول اسٹاف کو خطرے میں ڈالدیں گے اگر ہم انہیں بغیرکووِڈ ٹیکہ لگائے اسکول پڑھانے کیلئے بھیجیں گے۔ ڈاکٹر نثار نے کہا کہ اگرچہ بچوں کے کووِڈ سے بیمار ہونے کے امکانات کم ہیں لیکن وہ کووِڈ کو اساتذہ اور اسکول اسٹاف میں پھیلا سکتے ہیں ۔انہوں نے کہا کہ بچے اسکول میں کووِڈ کاشکار ہوسکتے ہیں اور وہ گھر میں والدین اور دادادادی یا نانانانی کو اس سے متاثر کرسکتے ہیں جن کیلئے یہ پیچیدگیوں کا باعث بھی بن سکتا ہے۔انہوں نے کہا کہ اسکول متحرک جگہیں ہیں ۔یہاں طلاب آتے اور جاتے ہیں نہیں ہیں ۔یہاں طلاب ڈرائیوروں سے بات کرتے ہیں ،دیگر والدین سے ملتے ہیں جو اپنے بچوں کو اسکول چھوڑنے آتے ہیں ۔اسکولوں میں بہت سے سرگرمیاں ہوتی ہیں ۔انہوں نے کہا کہ بچے سماجی فاصلوں پر عمل نہیں کرتے اور وہ ذاتی صفائی ستھرائی کی طرف بھی کم دھیان دیتے ہیں ۔انہوں نے کہا کہ اسکولوں کا موجودہ ڈھانچہ اس وائرس کے پلنے بڑھنے کی ذرخیزجگہ ہے ۔ڈاکٹر نثار نے کہا کہ ہم اسکول اُس وقت کھولنے جارہے ہیںجب اساتذہ زیادہ تر وقت کمروں میں طلاب کے ساتھ گزاریں گے اور ہواداری نہ ہونے کی وجہ سے سماجی فاصلوں پر قائم نہیں رہا جاسکتا۔ انہوں نے کہا کہ اسکولوں کو کھولنے کا دارومدار سماج میں کووِڈ- 19کے پھیلائو پر ہے۔انہوں نے کہا کہ اگرچہ سماج میں کووِڈ کے پھیلائو کاکوئی پیمانہ نہیں ہے تاہم ماہرین وباء کا کہنا ہے کہ کسی مخصوص علاقہ میں اگرایک لاکھ میں سے روزانہ25معاملات سامنے آتے ہوں تو اُس علاقہ کو ریڈ زون قراردیا جاتا ہے اور وہاں اسکولوں کو بند کیا جانا چاہیے۔