نئی دہلی//حد بندی کمیشن کے قیام کے قریب ایک برس بعد پہلی بار کمیشن کے ممبران کا اجلاس طلب کیا جارہا ہے ۔ 18 فروری کو نئی دہلی میں اپنی نوعیت کا یہ پہلا اجلاس منعقد ہورہا ہے ۔یاد رہے کہ سابق ریاست جموں و کشمیر میں 111 نشستیں تھیں جن میں 24 پاکستانی زیر انتظام کشمیر کیلئے مخصوص تھیں ۔ لداخ کو مرکزی خطے کی حیثیت دینے کے بعدخطے کی چار نشستیں کم ہو گئیں اور اسمبلی 83 نشستوں کے ساتھ رہ گئی۔ تاہم سات نشستوں کے اضافے کے ساتھ جموں و کشمیر یوٹی میں 90 سیٹوں پر مشتمل اسمبلی ہوگی ۔ حد بندی کمیشن نے مرکزی خطے میں اسمبلی حلقوں کی حد بندی پر تبادلہ خیال کرنے کے لئے ایسوسی ایٹ ممبروں کے ساتھ پہلی میٹنگ طلب کی ہے۔ جسٹس (ریٹائرڈ) رنجنا پرکاش دیسائی چیئرپرسن حد بندی کمیشن نے ممبران کا اجلاس 18 فروری کو صبح 11.30 بجے نئی دہلی میں طلب کیا ہے۔ سپریم کورٹ کے ریٹائرڈ جج جسٹس ڈیسائی کے علاوہ کمیشن کے ممبروں میں الیکشن کمشنر کے کے شرما ،ریاستی الیکشن کمشنر (ایس ای سی) جموں و کشمیر ایسوسی ایٹ ممبران ، وزیر اعظم آفس (پی ایم او) میں مرکزی وزیر مملکت ڈاکٹر جتیندر سنگھ ، ڈاکٹر فاروق عبد اللہ ، جگل کشور شرما ، محمد اکبر لون اور حسنین مسعودی شامل ہیں۔ کمیشن کی تشکیل مرکزی وزارت قانون و انصاف نے 6 مارچ 2020 کو کی تھی۔ وزارت نے بتایا تھا کہ کمیشن کے چیئرپرسن کی مدت ایک سال کی مدت کے لئے ہوگی جو 5 مارچ 2021 کو ختم ہوجائے گی۔ ایسوسی ایٹ ممبروں کے ساتھ حد بندی کمیشن کی یہ پہلی میٹنگ ہے۔ کمیشن ابھی تک جموں و کشمیر کا دورہ نہیں کرسکا ہے۔
اسمبلی حد بندی کمیشن کے ایسویٹ اراکین
