سرینگر//پیپلز کانفرنس کے سینئر نائب صدر اور سابق وزیر عبد الغنی وکیل نے نیشنل کانفرنس کو ہدف تنقید بناتے ہوئے کہا کہ این سی کی قیادت اور اس کا عبد اللہ خاندان بے حد مایوس ہے کیوں کہ انہیں اس بات کا احساس ہے کہ جموں و کشمیر کی ریاست میں خاندانی راج کا جہاز ڈوب رہا ہے۔ وکیل نے پیپلز کانفرنس کے حوالے سے عمر عبداللہ کے تبصرے پر رد عمل ظاہر کرتے ہوئے کہا کہ پیپلز کانفرنس ایک 45 سالہ قدیم پارٹی ہے جس کی بنیاد مرحوم عبد الغنی لون نے ڈالی تھی، جو اس بات کو بخوبی جانتے تھے کہ ریاست میں موجودہ تمام مسائل کی جڑ خاندانی راج ہے۔پی سی اور دیگر سیاسی محاذوں کے عروج پر مایوسی کی شکار این سی پر حملہ کرتے ہوئے وکیل نے کہا کہ عبد اللہ کی موروثی سیاست کا جہاز ڈوب چکا ہے اور ان کی پارٹی دن بہ دن کمزور ہوتی جا رہی ہے۔وکیل نے مزید کہا کہ 2014 کے انتخابات میں دیکھا گیا کہ این سی صرف 15 سیٹوں پر محدودہوکر رہ گئی۔اور اس پر مزید یہ کہ عمر عبد اللہ خود چند سو ووٹوں کے کم مارجن سے جیت پائے تھے اور وہ بھی کانگریس پارٹی سے۔ اس سے یہ ثابت ہوتا ہے کہ لوگ روایتی جماعتوں سے اکتا چکے ہیں۔انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ یہ دیکھا گیا ہے کہ جس نے بھی خاندانی راج کو چیلنج کیا ہے اسے عبد اللہ خاندان نے مرکز کے آدمی ہونے کا الزام لگایا ہے، عبد اللہ خاندان یہ سمجھتا ہے کہ جموں و کشمیر ان کی ذاتی جاگیر ہے۔
اسمبلی انتخابات کو آنے دیجئے
