اسمبلی انتخابات میں57برسوں میں کانگریس کی سب سے مایوس کن کارکردگی ۔1967میں61سیٹیں حاصل کرنیوالی پارٹی 2024میں6سیٹوں تک سمٹ کر رہ گئی

عظمیٰ نیوزسروس

جموں//جموں و کشمیر میں دس سال بعد ہوئے اسمبلی انتخابات میں کانگریس اور نیشنل کانفرنس کے درمیان اتحاد تھا تاہم اس بار این سی نے 42 نشستوں پر جیت حاصل کی۔ کانگریس جیسا کہ توقع تھی زیادہ تر خالی ہاتھ رہی۔ کانگریس پارٹی اپنے بل بوتے پر 37میں سے صرف چھ سیٹیں جیت سکی ہے۔ ان میں جموں ڈویژن کی ایک نشست اور کشمیر ڈویژن کی پانچ نشستیں شامل ہیں۔جموں و کشمیر کے پچھلے نو اسمبلی انتخابات میں کانگریس کی یہ سب سے کم کارکردگی رہی ہے۔ اس سے قبل 1996 کے انتخابات میں پارٹی کو 7سیٹیں ملی تھیں۔ اس بار کانگریس کے ووٹ فیصد میں 2014کی 12سیٹوں کے مقابلے میں کمی آئی ہے۔ حالانکہ اس بار کانگریس پچھلی بار کی چار سیٹوں کے مقابلے کشمیر میں پانچ سیٹیں جیتنے میں کامیاب ہوئی ہے، لیکن جموں ڈویژن میں پانچ کے بجائے اسے صرف ایک ہی ملی ہے۔2014کے اسمبلی انتخابات میں کانگریس نے 87میں سے 86سیٹوں پر اپنے امیدوار کھڑے کیے تھے۔ ان میں لداخ کی چار سیٹیں شامل تھیں۔ پارٹی نے نوبرا، لیہہ اور کارگل کی تین سیٹیں جیتی تھیں۔ اس بار لداخ کے الگ مرکز کے زیر انتظام علاقہ بننے کی وجہ سے مذکورہ بالا چار اسمبلی حلقے جموں و کشمیر سے باہر رہ گئے تھے۔ اس الیکشن میں کانگریس نے کشمیر کی چار سیٹیں سوپور، بانڈی پورہ، دیوسر اور شانگس جیتی تھیں، جب کہ جموں ڈویژن میں پارٹی نے پانچ سیٹیں جیتی تھیں جن میںاندراول، بانہال، گلاب گڑھ، گول ارناس اور سرنکوٹ شامل تھیں۔پارٹی نے کل 867883ووٹ حاصل کیے تھے جو کل ووٹوں کا 18.01فیصد تھے۔ لیکن 2024اسمبلی انتخابات میں پارٹی صرف 682666ووٹ حاصل کر سکی اور یہ ووٹ فیصد 11.97فیصد رہا۔ اس بار کانگریس نے بی جے پی کو شکست دینے کے لیے این سی کے ساتھ سیٹوں پر اتحاد کیا تھا۔ ان میں سے پارٹی 32سیٹوں پر لڑ رہی تھی اور دونوں پارٹیاں پانچ پر دوستانہ طور پر میدان میں تھیں۔اس بار کانگریس کو کشمیر ڈویژن سے پانچ سیٹوں پر کامیابی ملی ہے۔ اس میں واگورہ کریری میں عرفان حفیظ لون، بانڈی پورہ میں نظام الدین، وسطی شالہ ٹینگ سے ریاستی صدر طارق حمید قرہ، اننت ناگ سے پیرزادہ محمد سعید اور ڈورو سے سابق ریاستی صدر غلام احمد میر نے کامیابی حاصل کی ہے، جب کہ پارٹی نے جموں خطے میں سے واحد راجوری سیٹ پر افتخار احمد کی صورت میںکامیابی حاصل کی ہےلیکن پارٹی بانہال اپنی سیٹ نہیں بچا سکی۔ 2014میں اس سیٹ سے پارٹی کے سابق ریاستی صدر وقار رسول وانی نے کامیابی حاصل کی تھی۔ 2014میں کانگریس نے سرنکوٹ سے بھی کامیابی حاصل کی تھی، لیکن اس بار کانگریس سرنکوٹ سیٹ بھی ہارگئی۔کانگریس2024میں6،2014میں12،2008میں17،1996میں 7، 1987میں 26، 1983میں 26، 1977 میں 11، 1972میں58اور1967میں کانگریس نے61سیٹیں حاصل کی تھیں۔