غزہ// اسرائیل اور فلسطینی تحریک حماس نے قطر، مصر اور امریکہ کی ثالثی سے انسانی بنیادوں پر جنگ بندی کو دو دن کی توسیع پر اتفاق کیا ہے ۔العربی الجدید اخبار نے بدھ کو مصری حکام کے حوالے سے اپنی رپورٹ میں یہ اطلاع دی۔رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ دونوں فریقوں نے انہی شرائط پر انسانی بنیادوں پر جنگ بندی کو مزید دو دن تک بڑھانے پر اتفاق کیا ہے ۔ دوسری جانب واشنگٹن پوسٹ نے ایک اسرائیلی اہلکار کے حوالے سے کہا ہے کہ اسرائیل کو امید ہے کہ جنگ بندی میں دو یا تین دن کی توسیع کی جائے گی۔اہلکار نے کہا کہ “کل کے بعد ہمیں امید ہے کہ یرغمالیوں کی رہائی اور انسانی بنیادوں پر امداد کے لیے مزید دو سے تین دن ملیں گے ، جس کے بعد ہم یا تو غزہ میں آپریشن دوبارہ شروع کریں گے یا ممکنہ طور پر کسی معاہدے تک پہنچ جائیں گے “۔ انہوں نے کہا کہ اسرائیل کو توقع ہے کہ یرغمال بنائے گئے زیادہ تر بچوں کو بدھ کی رات تک رہا کر دیا جائے گا۔ یرغمالیوں میں تقریباً 20 سے 30 خواتین شامل ہیں۔ ادھرریاست ہائے متحدہ امریکہ کے تین جنگی طیارے مصر پہنچیں گے ۔ تینوں طیارے منگل کے روز سے اہم امدادی سامان لے کر مصر سے غزہ جائیں گے ۔ سینئیر فوجی حکام کے اعلان کے مطابق امریکی طیارے یہ خدمات اسرائیل اور حماس کے درمیان جنگ بندی کے دوران انجام دیں گے ۔ریلیف کی سرگرمیوں کے سلسلے میں یہ طیارے غزہ کے شہریوں کے لیے خوراک ، ادویات و طبی سامان اور موسم سرما کی ضرورت کی اشیاء لے کر جائیں گے ۔العربیہ کے مطابق امریکی طیاروں نے یہ آپریشن صدر جو بائیڈن کے اس بیان کے ایک دن بعد شروع کی ہیں کہ وہ جنگ بندی میں توسیع کو غزہ میں زیادہ سامان کی ترسیل کے لیے بروئے کار لائیں گے ۔ نیز بین الاقوامی سطح پر جنگ بندی کو مزید وسعت دینے کی کوششیں کی جائیں گی۔امریکی فوجی حکام نے جہازوں کو غزہ میں امدادی کارروائیوں کے لیے استعمال میں لانے کا اعلان کرتے ہوئے کہا ‘ ہم بہت خوش ہیں کہ ہم پہلے ہیں جو اپنے جنگی طیارے امدادی کاموں کے لیے بھیج رہے ہیں اور امریکی فوج کی منفرد صلاحیتیں ان کاموں کے لیے پیش کریں گے ۔’امریکی حکام کے مطابق عارضی جنگ بندی 24 نومبر سے شروع ہو چکی ہے تب سے اب تک آٹھ سو ٹرک امدادی سامان کے ساتھ غزہ پہنچ چکے ہیں۔ ٹرک یہ امدادی سامامان بمباری سے بہت زیادہ تباہ حال شمالی غزہ میں بھی امدادی سامان لے کر گئے ہیں۔خیال رہے امریکہ نے سات اکتوبر کے فوری بعد علاقے میں اپنے دو جدید بھری بیڑے روانہ کر دیے تھے ۔ اسی طرح امریکہ سب سے پہلے اسرائیل کی حمایت کے لیے سامنے آگیا تھا۔ اس کے باجود کہ امریکہ ڈٹ کر اسرائیل کے ساتھ کھڑا ہے ، اب اس نے بھی کھل کر کہنا شرو ع کر دیا ہے کہ کہ اسرائیلی عام شہریوں کی ہلاکتیں کنٹرول کرے .
راجناتھ کادفاعی مینوفیکچرنگ میں معیار پر زور
یو این آئی
نئی دہلی// وزیر دفاع راج ناتھ سنگھ نے ہندوستانی دفاعی صنعت کاروں سے دفاعی پیداوار میں معیار پر زور دینے کا مطالبہ کرتے ہوئے بین الاقوامی مارکیٹ میں مسابقت کے لیے مصنوعات کے معیار کو اولین شرط قرار دیا ہے ۔بدھ کو یہاں دفاعی مصنوعات میں خود کفالت کے لیے ‘کوالٹی اوڈیسی’ کے موضوع پر ڈیفنس ریسرچ اینڈ ڈیولپمنٹ آرگنائزیشن (ڈی آر ڈی او) کی کوالٹی کانفرنس کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے مسٹر سنگھ نے کہا کہ صرف معیاری مصنوعات کی عالمی مانگ ہے اور اس سے مدد ملے گی۔ ہمیں ہندوستان کو عالمی مینوفیکچرنگ ہب اور ایک حقیقی دفاعی برآمد کنندہ بنانے کے وزیر اعظم کے وژن کو پورا کرنا ہے ۔وزیر دفاع نے کہا کہ جو ممالک معیاری مصنوعات تیار کرتے ہیں وہ اپنے آلات دنیا بھر کے ممالک کو برآمد کرتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ان پلیٹ فارمز کی قیمتیں ان کے اچھے معیار کی وجہ سے کافی زیادہ ہیں تاہم یہ بات بھی ذہن میں رکھنی چاہیے کہ درآمد کرنے والے ممالک بھی جدید ترین مصنوعات کے لیے سب سے زیادہ قیمتیں ادا کرنے کے لیے تیار ہیں۔مسٹر سنگھ نے زور دے کر کہا کہ اعلیٰ معیار کی مصنوعات گھریلو دفاعی صنعت کے لیے اعتبار پیدا کرتی ہیں اور بین الاقوامی منڈی میں ہندوستان کی ساکھ کو بڑھاتی ہیں۔ انہوں نے معیاری دفاعی مصنوعات کی تیاری میں لاگت پر قابو پانے کی اہمیت پر بھی زور دیا۔وزیر دفاع نے کہاکہ ”لاگت کنٹرول کو انتہائی اہمیت دی جانی چاہیے ۔ تاہم یہ معیار کی قیمت پر نہیں ہونا چاہئے ۔ ہمیں قیمت پر عالمی سطح پر مقابلہ کرنا ہے۔