یو این آئی
بیروت// لبنان کے مختلف علاقوں پر 24 گھنٹوں کے دوران اسرائیلی فضائی حملوں میں مرنے والوں کی تعداد 36 تک پہنچ گئی ہے ، جب کہ 150 افراد زخمی ہوئے ہیں۔ یہ اطلاع لبنان کی وزارت صحت نے منگل کی شب دی ہے ۔اس میں کہا گیا ہے کہ بیکا کے علاقے میں 6 افراد ہلاک اور 8 دیگر زخمی ہوئے ، جب کہ صوبہ نباتیہ میں 30 افراد ہلاک اور 121 زخمی ہوئے ۔وزارت نے کہا کہ ماؤنٹ لبنان میں 20 افراد زخمی ہوئے جبکہ ایک شخص بعلبیک ہرمل ضلع میں زخمی ہوا۔لبنانی حکام کے مطابق اسرائیلی حملوں کے آغاز سے اب تک لبنان میں ہلاکتوں کی مجموعی تعداد 2100 سے زائد ہو گئی ہے جب کہ 10 ہزار سے زائد افراد زخمی ہو چکے ہیں۔ادھراسرائیلی وزیراعظم نیتن یاہو نے لبنان کو غزہ بنانے کی دھمکی دیتے ہوئے لبنانی شہریوں کو کہا ہے حزب اللہ کا ساتھ چھوڑ کر غزہ جیسی تباہی سے بچ جائیں۔اسرائیلی وزیراعظم نے حزب اللہ سربراہ حسن نصراللہ کے ممکنہ جان نشین ہاشم صفی الدین کے بیروت حملے میں مارے جانے کا بھی دعویٰ کیا۔ادھر اسرائیلی فوج نے جنوبی لبنان کے مغربی سیکٹر میں زمینی آپریشن شروع کر دیا ہے جبکہ بیروت سمیت جنوبی لبنان میں فضائی حملے بھی جاری رکھے ہیں۔اسرائیلی فوج نے بیروت پر حملے میں حزب اللہ کے اہم کمانڈر سہیل حسین حسینی کو شہید کرنے کا دعویٰ کیا۔دوسری جانب حزب اللہ نے صیہونی فوج کی جارحیت کا جواب دیتے ہوئے اسرائیلی شہر حیفا پر 100 سے زائد راکٹوں سے حملہ کردیا، حزب اللہ کے حملے میں حیفا کی رہائشی عمارتوں، مکانات اور گاڑیوں کو شدید نقصان پہنچا۔ادھر اسرائیلی فوج نے حزب اللہ کی جانب سے فائر کیے گئے زیادہ تر راکٹ مار گرانے کا دعویٰ کیا۔غزہ سے بھی شمالی اسرائیل پر راکٹ داغے گئے ، شمالی غزہ میں القسام بریگیڈ کے اسرائیلی فوجیوں پر بموں سے حملے میں کئی فوجی ہلاک و زخمی ہونے کی اطلاعات ہیںدوسری طرف غزہ میں اسرائیلی فوج کی پناہ گزین کیمپوں پر بمباری جاری رہی۔
مسیح اور مسلم ایک ہوکر لبنان کی پہچان بن گئے
یو این آئی
بیروت// لبنان میں اسرائیل کے خلاف مسلم اور مسیحیوں نے ایک ہوکر اتحاد قائم کرلیا اور لبنان کی پہچان بن گئے ۔لبنان کی مسیحی خاتون ریٹا اپنی مسلمان دوست آیاہ اور دیگر ساتھیوں کے ساتھ مل کر روزانہ سیکڑوں متاثرین جنگ کیلئے کھانا پکاتی اور ان میں تقسیم کرتی ہیں۔ جیو نیوز کے پروگرام ‘کیپیٹل ٹاک’ کے میزبان حامد میر بیروت میں ریٹا اور آیاہ کے کچن میں پہنچ گئے ۔حزب اللہ کی حامی آیاہ نے میزبان حامد میر کو بتایا کہ اسرائیلی بمباری سے اپنا گھر تباہ ہونے کے بعد میں ریٹا کے پاس آئی کیوں کہ ہم علاقے میں کافی مسائل سے دوچار تھے ۔آیاہ کا بتانا ہے کہ مسلمان ہونے کے باوجود اس کی دوست ریٹا نے اسے پناہ دی اور وہ ریٹا کے ساتھ مل کر متاثرین جنگ کی مدد کررہی ہے ۔
امن فورس کو بھی اسرائیلی فوج سے خطرات لاحق
یو این آئی
بیروت// جنوبی لبنان کے علاقے مارون الراس میں ماہرین کی جانب سے جاری کردہ سیٹلائٹ تصاویر میں اقوام متحدہ کے امن مشن بیس کے قریب بڑی تعداد میں اسرائیلی فوج کی نقل و حرکت کو دیکھا گیا ہے ۔غیر ملکی ذرائع ابلاغ کے مطابق سامنے آنے والی تصاویر میں 40 فوجی گاڑیوں کو اقوام متحدہ کی فورسز (یونفیل) کے ہیڈکوارٹر کے ارد گرد دیکھا گیا۔رپورٹس میں کہا گیا ہے کہ لبنان کے اس علاقے میں فوجی نقل و حرکت کیلیے نئی سڑک کو تعمیر کیا گیا ہے ، یونفیل کے بیس کے قریب زمین کو بھی ہموار کیا گیا ہے ۔اسرائیلی فوج کی نقل و حرکت پر یونفیل کے جوانوں نے تشویش کا اظہار کیا ہے ، جبکہ اسرائیلی فورسز نے مارون الراس کے جنوب مشرق میں لبنانی سرزمین کے اندر یونفیل کی چوکی کے قریب مورچے سنبھالے ہوئے ہیں، جو آئرش امن مشن کے بیس سے چند میٹر کے فاصلے پر ہیں۔یونفیل کا کہنا ہے کہ امن مشن کے جوانوں کی حفاظت کو خطرے میں ڈالنا کسی صورت قبول نہیں، کیونکہ وہ اقوام متحدہ کی سیکیورٹی کونسل کی جانب سے دیے گئے مینڈیٹ کے تحت اپنے فرائض کی انجام دہی میں مصروف ہیں۔