بلال فرقانی
سرینگر// اردو زبان کی اہمیت اور ترویج کے عزم کے ساتھ سنیچر کے روز جموں کشمیر اردو کونسل نے سالانہ تقریب کا انعقاد کیا، جس میں اردو کی عظمت اور اس کی عالمی سطح پر مقبولیت کو اجاگر کیا گیا۔ اس تقریب میں اردو زبان کے فروغ کے لیے نمایاں خدمات انجام دینے والی شخصیات اور اداروں کو اعزازات سے نوازا گیا، اور اردو زبان و ادب کی قدر و قیمت کو اجاگر کرنے کے لیے اہم اقدامات کی بنیاد رکھی گئی۔۔ تقریب کی صدارت معروف ماہر قانون جسٹس(ر) بشیر کرمانی نے کی اور مہمان خصوصی سابق چیف انفارمیشن کمشنر صوفی غلام رسول کے علاوہ نور شاہ ، ڈاکٹر جاوید اقبال ، ڈاکٹر رفیق مسعودی ، وحشی سعیداور ڈاکٹر بلخی شامل تھے۔مہمان خصوصی غلام رسول صوفی نے اردو زبان کی عالمی اہمیت اور اس کے فروغ کی ضرورت پر زور دیا۔ انہوں نے کہا کہ اردو زباں نے انہیں’’ آئی اے ایس‘‘ امتحان پاس کرنے میں کافی مدد کی۔ جسٹس(ر) بشیر کرمانی نے اردو زبان کے فروغ کے لیے عوامی سطح پر مزید کام کرنے کی ضرورت پر زور دیا اور اردو کونسل جیسے اداروں کو مالی تعاون فراہم کرنے کی اپیل کی۔کانفرنس میں اردو زبان کے فروغ کے لیے چند اہم قراردادیں منظور کی گئیں جن میں تمام دفاتر میں اردو زبان کی خط و کتابت کو یقینی بنانا، جموں کشمیر میں اردو اکیڈمی کے قیام کا مطالبہ، اور اردو ادب کے مشاہیر کو خراج عقیدت پیش کرنا شامل ہیں۔
تقریب میں اردو زباں وادب اور صحافت کی ترویج،ترسیل اور ترقی کیلئے موقر روزنامہ کشمیر عظمیٰ کو سند اور اعزاز سے نوازا گیا ۔ اس بات کی تعریف کی گئی کہ روز نامہ کشمیر عظمیٰ نے اردو زبان وادب ، ترویج دین اور سماجی مسائل کو اجاگر کرنے میں اہم رول ادا کیا ۔نیز کشمیر عظمیٰ کی وساطت سے اردو قلمکاروں کی فوج تیار ہوئی جو اردو زبان کے فروغ کیلئے ہمہ تن مصروف ہیں۔ روزنامہ تعمیل ارشاد،کشمیر یونیورسٹی کے اقبال انسٹی چیوٹ اور حال میں سٹیٹ ایوارڈ سے نوازی گئی ایک خاتون ٹیچر عرفانہ امین کے علاوہ مرحوم سلطان الحق شہیدی کو بھی اردو کی خدمت اور تشہیر کیلئے ایوارڈوں سے نوازا گیا۔ تقریب کے دوران ڈاکٹر ظہور گیلانی کی کتاب ’قومی تعلیمی پالیسی 2020‘ کا اردو ترجمہ اور ڈاکٹر نواب دین قصانہ کی افسانوں کی کتاب ’’پیغام کن‘‘ کی رسم رونمائی بھی کی گئی۔ ان کتابوں کا مقصد اردو ادب کی ترویج اور اس کی قدر کو اجاگر کرنا ہے۔تقریب میں ایک مشاعرے کا بھی انعقاد کیا گیا جس میں نمایاں شعرا نے اپنا کلام پیش کیا۔ مشاعرے کی صدارت معروف شاعرہ رخسانہ جبین نے کی، اور اس میں اشرف عادل ،مبارک لون، عارض ارشاد، بشیر حائل اور ڈاکٹر طاہر تنویر نے اپنی شاعری پیش کی۔تقریب میںکونسل کے جنرل سیکریٹری جاوید ماٹجی نے خطبہ استقبالیہ پیش کرتے ہوئے اردو زبان کی ترویج کے لیے مشترکہ کوششیں جاری رکھنے پر زور دیا۔ انہوں نے کہا کہ اردو زبان دنیا بھر میں تیزی سے پھیل رہی ہے جب کہ ملک میں زبان سکڑ رہی ہے۔ کانفرنس کے دوران صوفی علی محمد نے گوشوارہ اور جاوید کرمانی نے کونسل کی سالانہ رپورٹ پیش کی جبکہ اختتام پر آفتاب اندرابی نے تمام مہمانوں کا شکریہ ادا کیا ۔