ادویات کے بعد اسپتالوں کی صفائی اور حفاظت کےلئے درکار رقوم میں بھی کٹوتی

سرینگر //ریاستی حکومت نے گورنمنٹ میڈیکل کالج سرینگر کے تحت کام کرنے والے 8بڑے سرکاری اسپتالوں کی صفائی اور حفاظت کیلئے کالج انتظامیہ کو ملنے والی رقومات میں کافی کمی کردی ہے جسکی وجہ سے آئندہ چند ماہ میں جی ایم سی سرینگر کے تحت کام کرنے والے اسپتالوں کو سخت مشکلات کا سامنا کرنا پڑسکتا ہے۔ محکمہ طبی تعلیم کے ذرائع سے معلوم ہوا ہے کہ جی ایم سی سرینگر کی طرف سے سال 2018-19کیلئے ریاستی سرکار کو پیش کئے گئے 6کروڑ روپے کے بجٹ میں ریاستی سرکار نے ابتک صرف 2کرور روپے ہی کالج انتظامیہ کو فراہم کئے ہیں۔ سیکورٹی اور صفائی کے فقدان سے جوج رہے گورنمنٹ میڈیکل کالج سرینگر کے تحت کام کرنے والے صدر اسپتال ،لل دید ، بون اینڈ جوائنٹ برزلہ ،ذہنی امراض کے مخصوص اسپتال کاٹھی دروازہ، کشمیر ویلی نرسنگ ہوم ، جی بی پنتھ سرینگر اور دیگر دو اسپتالوں میں صفائی اور سیکورٹی کی صورتحال مزید ابتر ہوسکتی ہے کیونکہ ریاستی سرکار نے سال 2018-19کیلئے 6کروڑ روپے میں سے صرف 2کروڑ روپے فراہم کئے ہیں۔ کشمیر عظمیٰ کو محکمہ صحت و طبی تعلیم کے ذرائع سے معلوم ہوا ہے کہ سیکریٹری ہیلتھ نے پہلے صرف 95لاکھ روپے کی رقم منظور کی تھی مگر بعد میں اس کو بڑھاکر 2کروڑ روپے کردیا گیا ۔ ذرائع نے اس بات کا بھی اعتراف کیا کہ گورنمنٹ میڈیکل کالج سرینگر کے تحت کام کرنے والے بیشتر اسپتالوں میں کام کرنے والے صفائی کرمچاریوں اور سیکورٹی گارڈز پچھلے کئی ماہ سے تنخواہوں سے محروم ہیں۔ محکمہ طبی تعلیم کے ایک اعلیٰ افسر نے کشمیر عظمیٰ کو بتایا ” اس بات میں کوئی شک نہیں کہ بجٹ میں کمی کردی گئی ہے اور یہ بات بھی صحیح ہے کہ اگر اسپتالوں کی سیکورٹی اور صفائی کیلئے رقومات فراہم نہیں ہونگے تو اسپتال بند کرنے پڑےں گے“۔مذکورہ افسر نے بتایا ”ہم نے یہ بات اعلیٰ افسران پر واضح کردی ہے اور مجھے اُمید ہے کہ وہ جلد مزید رقومات واگذار کریں گے۔واضح رہے کہ صدر اسپتال سرینگر ، سی ڈی اسپتال سرینگر اور جی ایم سے سرینگر کے مختلف اسپتالوں میں کام کرنے والے سیکورٹی گاڑیوں کا کہنا ہے کہ انکی تنخواہیں پچھلے کئی ماہ سے واگذار نہیں کی گئی ہیں جسکی وجہ سے انکو سخت مشکلات کا سامنا ہے۔