ادویاتی پودوں کے فروغ اورتحفظ

جموں //گورنر کے مشیر کے وجے کمار اور کے سکندن نے ریاست میں ادویاتی اہمیت کے پیڑ  پودوں کو ترقی دینے اور انہیں تحفظ دینے کیلئے ایک جامع منصوبہ بندی اور اختراعی لایحہ عمل اختیار کرنے کی ضرورت پر زور دیا ہے ۔ مشیر موصوف یہاں جے اینڈ کے سٹیٹ میڈیسنل پلانٹس بورڈ کی پہلی میٹنگ سے خطاب کر رہے تھے ۔ میٹنگ میں پرنسپل سیکرٹری صحت و طبی تعلیم اتل ڈولو ، پی سی سی ایف سریش چُگ ، ڈویژنل کمشنر جموں سنجیو ورما کے علاوہ کئی دیگر افسران اور یونیورسٹیوں کے نمائیندے بھی موجود تھے ۔ ڈویژنل کمشنر کشمیر بصیر احمد خان نے ویڈیو کانفرنسنگ کے ذریعے میٹنگ میں شرکت کی ۔ مشیروں نے اس طرح کے پودوں کو تحفظ دینے کیلئے کئے جا رہے اقدامات کے بارے میں جانکاری حاصل کی ۔ انہوں نے کہا کہ اس کام میں مہارت رکھنے والے کسانوں کو تحفظاتی کام میں شامل کیا جانا چاہئیے ۔ انہوں نے بورڈ ارکان کو ہدایت دی کہ وہ اس طرح کے پودے اگانے والوں کی نشاندہی کر کے اُن کی صلاحیتوں میں اضافہ کریں اور اُن کے تجربے سے استفادہ حاصل کریں ۔ مشیروں نے کہا کہ پرڈیوسرس سوسائیٹی وجود میں لانے کیلئے ذمہ داریاں عاید کی جانی چاہئیں ۔ انہوں نے ڈویژنل کمشنروں سے کہا کہ وہ محکموں کی رہنمائی کریں تا کہ پرڈیوسروں کی نشاندہی کرنے کے ساتھ ساتھ پرڈیوسرس سوسائیٹی کی تشکیل بھی ممکن ہو سکے ۔ میٹنگ کے دوران جے اینڈ کے سٹیٹ میڈیسنل پلانٹس بورڈ کے مقاصد پر بھی تبادلہ خیال کیا گیا اور کہا گیا کہ بورڈ ادویاتی اہمیت کے پیڑ پودوں کو تحفظ دینے میں ہر ممکن اقدامات کر رہا ہے کیونکہ یہ آیوش اور روائتی طرز علاج میں کافی اہمیت کے حامل ہیں ۔ تحفظاتی پروگرام کے حوالے سے بتایا گیا کہ تمام اضلاع میں میڈیسنل پلانٹ کنزرویشن علاقے وجود میں لانے کی تجویز ہے اور اس مقصد کیلئے 6 ہزار ہیکٹر جنگلاتی اراضی کو بروئے کار لایا جا رہا ہے اور ابتداء میں سرینگر میں زبرون اور جموں میں مجالٹہ علاقوں میں ایم پی سی اے وجود میں لائے جائیں گے ۔ مشیروں نے ارکان کی تجاویز کا خیر مقدم کرتے ہوئے کہا کہ ان سے اس سیکٹر کو آگے بڑھانے میں کافی مدد ملے گی ۔