حیدرآباد// ڈاکٹر کے ۔ ایس سوما شیکھر راؤ سینئر کنسلٹنٹ گیسٹروانٹرولوجسٹ اینڈ ہیپاٹولوجی اپولو اسپتال جوبلی ہلز حیدرآباد نے دنیا میں ہر سال ہونے والی اموات کی شرحوں میں مرض ہیپاٹائٹس سے مرنے ہونے والوں کی تعداد ساتویں نمبر پر ہے ۔اس کی تعداد ایڈس ملیریا اور ٹیوبرکلوسس سے بھی بڑھی ہوئی ہے ۔جگر انسانی جسم میں دوسرا بڑا عضو ہونے کا درجہ رکھتاہے جو تقریباً چھ سو نہایت ضروری افعال انجام دیتا ہے ۔ دنیا میں بشمول ہندوستان جگر کے امراض عام ہونے کا سبب الکوہل ہے ۔ ہیپا ٹائٹس بی اور سی مہلک ہوتے ہیں جس کی وجہ سے جگر کی خرابیاں بشمول جگر کا کینسر ہیں۔ یہ امراض خون اور اس سے جنم لینے والے مادوں اور مباشرتی تعلقات کے ذریعہ پھیلتا ہے اس کے پھیلنے کی دیگر وجوہات نامناسب صفائی بھی ہوتے ہیں۔ انجکشن کی سوئی ، دانتوں کی عدم صفائی اور آلات جراحی کی نامناسب صفائی بھی ہوتے ہیں۔ ریزر بلیڈس کی وجہ سے بھی اس مرض کا پھیلاؤ عام ہے اس سے متاثر ہونے والے افراد اکثر Asymplootic ہوتے ہیں ۔ اس مرض سے جگر کے خلیوں میں جلن بھی ہوتی ہے جو اگر مسلسل جاری رہے تو جگر کے خلیوں کے لیے نقصان دہ ہوتی ہے ۔ اس طرح کی جگر کی خرابی کی شرح سارے عالم میں عام ہے ۔ Cirrhosisجگر کی خرابی کا اہم پیش رو ہوتا ہے ۔ بروقت علاج سے اس طرح کے وائرس سے جگر کے امراض روکے جاسکتے ہیں۔ انہوں نے ا ندرا پریہ درشنی آڈیٹوریم باغ عامہ میں پبلک گارڈن واکرس ایسوسی ایشن کا ما ہا نہ ہیلتھ لکچر بہ عنوان جگر کو بچایئے دیا جس کی صدارت جناب غلام یزدانی سینئر ایڈوکیٹ صدر واکرس ایسوسی ایشن نے کی ۔ ڈاکٹر کے ۔ ایس سوما شیکھر راؤ نے کہا کہ ادویات کا استعمال بھی بعض وقت جگر کی خرابی کا سبب ہوتاہے گو کہ وہ ادویات بعض امراض کے علاج کے لئے تجویز کی جاتی ہیں۔ بعض آیورویدک اور یونانی ادویات جن میں دھاتوں کے اجزاء شامل ہوتے ہیں جگر کی خرابی کا باعث ہوسکتے ہیں ۔بھوک کی کمی ، قئے ، پیشاب اور آنکھوں کا زردپن بھی جگر کی خرابی کے عام علامات ہیں چنانچہ ایسی صورتوں میں علاج کے لئے فوری توجہ ضروری ہے ۔ جگر کی خرابی بین الاقوامی مرض ہے ۔ آئندہ دس سالوں میں یہ سب امراض میں جان لیوا ہونے میں سبقت حاصل کرسکتا ہے ۔ پابندی سے ورزش اور کم چکنائی والی غذائیں جگر کو صحتمند رکھنے کے لئے مفید ہوتی ہیں ۔جگر کے امراض کے ابتدائی مراحل میں علاج سے مرض کے ممکنہ شدت اختیار کرنے میں رکاوٹ کے لئے بہت مفید ہوتا ہے ۔ ہر شخص کو چاہئے کہ وہ وقتاً فوقتاً پابندی سے Hepatatis B & C کا بلڈ ٹسٹ کرواتے رہے ۔ "SAVE THE LIVER FOUNDATION"ایک ایسی تنظیم ہے جو جگر کے امراض کو روکنے اور اس کے مناسب علاج کے لئے تلنگانہ ، آندھرا پردیش، کرناٹک اور تمل ناڈو میں وقفہ وقفہ سے ایسے کیمپس کا اہتمام کررہی ہے جو مرض کی تشخیص اور علاج کے لئے سہولتیں مراہم کرتی ہے ۔ ان کیمپس میں شرکت آج کے عنوان سے متعلق خصوصی معلومات کے لئے بہت مفید ہوگی۔
ئندہ دس سالوں میں جگر کے امراض مزید جان لیوا ہوسکتے ہیں :ماہرین
