آیوشمان بھارت صحت سکیم ۔ 15لاکھ سے زائد شہریوں کے پاس ابھی گولڈن کارڈ نہیں

 پرویز احمد

سرینگر //جموں و کشمیر میں آیوشمان بھارت صحت سکیم کے تحت ابتک 9 لاکھ 93ہزار مریضوںکو مفت علاج و معالجہ فراہم کرنے پر 1687کروڑ روپے کی رقم خرچ ہوئی ہیں۔سرکاری اعداد و شمار کے مطابق 1687کروڑ میں سے سرکار نے 1325کروڑ روپے مختلف نجی و سرکاری اسپتالوں کو ادا کردیئے جبکہ 362کروڑ روپے ابھی ادا کرنے ہیں۔ سرکار کا کہنا ہے کہ جموں و کشمیر کے 82لاکھ سے زائد افراد کو گولڈن کارڈ فراہم کرکے ہر کنبے کے کم از کم ایک فرد کو سکیم کے ساتھ جوڑا گیا ہے۔

 

عالمی ادارہ صحت نے12دسمبر 2017کو ہر سال 12دسمبر کو یونیورسل ہیلتھ کوریج کے دن کے طور پر منانے کا اعلان کیا ہے اور اس سال عالمی ا دارہ صحت نے ’’سب کیلئے صحت، اب کام کرنے کی ضرورت‘‘ کے موضوع کا انتخاب کیا ہے۔ جموں و کشمیر میںیونیورسل ہیلتھ کوریج کیلئے آیوشمان بھارت صحت سکیم کو لاگو کیا گیا ۔ 97لاکھ 17ہزار471افراد کو سکیم کے دائرے میں لانا تھا لیکن تین سال گزر جانے کے باوجود بھی صرف 82لاکھ 10ہزار171افراد کو گولڈن کارڈ فراہم کئے گئے ہیں جبکہ 15لاکھ 7ہزار300افراد کا ابھی بھی اندراج نہیں ہوا ہے۔ گذشتہ 3سال سے زائد عرصے کے دوران 9لاکھ 93ہزار مریضوں کو مفت علاج و معالجہ فراہم کرنے پر 1687کروڑ روپے صرف ہوئے ہیں، جن میں سے 8لاکھ87ہزار مریضوںکیلئے علاج کی مد میں 1325کروڑ روپے ادا کئے جاچکے ہیں جبکہ 362کروڑ روپے ابھی ادا کرنا باقی ہیں۔ سرکاری اعداد و شمار کے مطابق سرکاری اسپتالوں پر مریضوں کی ایک بل اوسطاً 15ہزار708 جبکہ نجی اسپتالوں میں اوسط18ہزار321روپے کی ہوتی ہے۔