کرناٹک کیلئے بی جے پی کے پاس ویثرن کی کمی،بنگالورو میں راہل گاندھی کی پریس کانفرنس
بنگالور//صدر کانگریس راہل گاندھی نے الزام لگایا ہے کہ بی جے پی شخصی حملے کر رہی ہے اور اس کے پاس کرناٹک کے لئے ویثرن کی کمی ہے ۔انہوں نے کرناٹک انتخابات کی مہم کے آخری دن بنگالورو میں وزیراعلی سدارامیا کے ساتھ میڈیا سے بات کرتے ہوئے کہا کہ کانگریس نے بنیادی مسائل پر انتخابی مہم چلائی ہے تاہم بی جے پی ریاست کے عوام کو یہ بتانے میں ناکام ہوگئی ہے کہ اس نے ان کے لئے کیا کیا ہے ۔انہوں نے واضح کیا کہ یہ انتخابات دو نظریات کے درمیان ہے ، دو جماعتوں کے درمیان نہیں ہے کیونکہ ایک طرف آرایس ایس کی آئیڈیالوجی ہے جو ملک بھر پر مسلط کرنا چاہتے ہیں۔ہمارا ماننا ہے کہ ہر کسی کو ساتھ لے کر کام کرنا چاہئے ۔آرایس ایس ایک کے بعد دوسرے اداروں پر قبضہ کر رہی ہے اور ان کے نظریہ کے حامل افراد کو ان اداروں میں بٹھایاجارہا ہے ۔یہ افراد ملک کے جذبہ کو ختم کرنے کی کوشش کر رہے ہیں جو ہم ہونے نہیں دیں گے ۔ انہوں نے کہا کہ کانگریس نے کرناٹک کے عوام کے جذبات کے جوہر کے پیش نظر انتخابی منشو ربنایاتاہم بی جے پی کے انتخابی منشور کو بند کمرہ میں تیار کیا گیا اور یہ کانگریس نصف منشور سے یہ نقل کیا گیا ہے ۔کانگریس نے تعمیری اور مثبت مہم کرناٹک میں چلائی ہے تاہم اپوزیشن نے کرناٹک کی ترقی کے بارے میں اپنے منصوبوں پر کچھ بھی نہیں کہا ہے راہل گاندھی نے کہا کہ کرناٹک نے ملک میں سب سے زیادہ ملازمتوں کے مواقع پیداکئے ۔کسانوں،روزگار اور خواتین کے بارے میں بات کرنے کے بجائے وزیراعظم نے ترقی سے متعلق مسائل سے لوگوں کو بھٹکانے کی کوشش کی ہے ۔اس سوال پر کہ آیا ریاست میں معلق اسمبلی وجود میں آتی ہے تو کانگریس کسی بھی دوسری جماعت سے مفاہمت کے لئے تیار ہے اور کیا کسی دلت کو وزیراعلی بنایاجائے گا تو راہل نے کہا کہ ہم نے کرناٹک کے لئے ایک ویثرن دیا ہے ۔انہیں یقین ہے کہ کانگریس کو واضح اکثریت حاصل ہوگی۔ انہوں نے دلائل دیتے ہوئے کہا کہ گجرات میں کیا کہا گیا تھا ،گجرات میں کہا گیا تھا کہ کانگریس کو صرف 20تا30نشستیں ہی ملیں گی لیکن ہم نے دیکھا کہ کانگریس نے گجرات میں کانٹے کا مقابلہ بی جے پی کو دیا اور ایک مضبوط موقف کی حامل رہی ہے ۔اسی طرح کانگریس کرناٹک میں کامیاب ہوگی ۔انہوں نے کہاکہ آرایس ایس کرناٹک کے جذبہ،شناخت اور بسواننا کے اصولوں کو چھیننا چاہتی ہے اور اس کے بدلے آرایس ایس کی رجعت پسند آئیڈیالوجی نافذ کرنا چاہتی ہے ۔کانگریس ایسا کرنے ہرگز نہیں دے گی۔ ہم نے پانچ سال میں کرناٹک کو بطور خاص ترقی دی ہے ۔ہم مزید تیز رفتاری کے ساتھ ترقی کی راہ کو جاری رکھیں گے ۔ انہوں نے کہا کہ کانگریس بنگالورو کے انفراسٹرکچرکا تعاون کرتی ہے اور یہ تعاو ن جاری رہے گا۔ ان کے وزیراعظم بننے سے متعلق دعوے پر پوچھے گئے سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ یہ انتخابات ان سے متعلق یا وزیراعظم سے متعلق نہیں ہیں بلکہ یہ کرناٹک کے جذبہ سے تعلق رکھتے ہیں۔یہ انتخابات عوام کے جذبات کے احترام سے تعلق رکھتے ہیں ۔سونیا گاندھی کے اٹلی نثراد ہونے سے متعلق مسئلہ وزیراعظم کی جانب سے اٹھائے جانے پر انہوں نے کہا '' میری ماں کی زندگی کا بڑا حصہ ہندوستان میں گزرا ہے ۔میری ماں کسی بھی ہندوستانی سے زیادہ ہندوستانی ہیں۔میری ماں نے اس ملک کے لئے قربانی دی ہے ۔وہ اس ملک کے لئے فکر رکھتی ہیں۔ انہوں نے الزام لگایا کہ وزیراعظم کرناٹک کے مسائل سے بھٹک گئے ہیں ۔ مودی نوجوانوں کی اہانت کر رہے ہیں ۔وہ اپنی تقاریر میں مضحکہ خیز باتیں کر رہے ہیں۔راہل نے کہا کہ وہ نوجوانوں سے کہنا چاہتے ہیں کہ نوجوانوں کو روزگار کی طمانیت دی جائے گی۔انہوں نے کہا کہ وزیراعظم میڈیا کا سامنا کرنا نہیں چاہتے کیونکہ وہ میڈیاسے خوفزدہ ہیں۔انہوں نے اس یقین کا اظہار کیا کہ وزیراعظم کسانوں کی مدد کریں گے ۔بے روزگار نوجوانوں کو روزگار کی فراہمی کے لئے اقدامات کریں گے ۔انہوں نے سپریم کورٹ کے ججوں کا مسئلہ بھی اٹھایا اور کہا کہ ملک میں پہلی مرتبہ سپریم کورٹ کے ججس نے پریس کانفرنس کی ۔راہل نے رافیل ڈیل کا معاملہ بھی اٹھایا اور کہا کہ رافیل ڈیل ملک کے لئے نہیں بلکہ وزیراعظم کے دوستوں کے لئے اچھی ہے ۔انہوں نے کہاکہ جب روہت ویمولا کا معاملہ سامنے آیا تو ہم نے کہا تھا دلتوں کو پیٹا گیا اور ان کو دبایا گیا لیکن وزیراعظم نے اس پر ایک بھی بات نہیں کہی۔ہندوستان کے دیگر حصوں میں جب دلتوں کا قتل کیا گیا اور ان کی اہانت کی گئی تو مودی جی نے کچھ بھی نہیں کہا ۔کانگریس دلتوں کے حقوق کا دفاع کرے گی اور اس مسئلہ کو اٹھائے گی۔صدر کانگریس نے کہا کہ خواتین کے خلاف مظالم سیاسی اور قومی مسئلہ ہے ۔مودی بلٹ ٹرین کے مسئلہ کے ساتھ ساتھ دیگر مسائل پر بات کرنا چاہتے ہیں تاہم وہ بنیادی مسائل پر تبادلہ خیال نہیں چاہتے ۔ان کے مذہبی مقامات کے دوروں سے متعلق پوچھے گئے ایک سوال کا جواب دیتے ہوئے راہل نے کہا کہ گزشتہ 15برسوں سے وہ منادر ، مساجد اور گردوارہ کے ساتھ ساتھ ہر مذہبی ادارے کا دورہ کر رہے ہیں تاہم بی جے پی کو یہ پسند نہیں ہے ۔انہوں نے کہا ''میں نہیں سمجھتا کہ وہ ہندو لفظ کو سمجھے ۔اس نے مذہب کا اپنا نقطہ نظر بیان کیا ہے ۔ راہل نے کہا کہ مودی اند رسے برہم ہیں ۔وہ نہ صرف مجھ سے بلکہ ہرکسی سے برہم ہیں۔